بھارت سرکار کی اسلام دشمن سوچ، نماز پڑھنے پر کالج پروفیسر جبری رخصت پر روانہ

Jun 02, 2022 | 19:43:PM

(ویب ڈیسک) بھارت سرکار نے کالج میں نماز پڑھنے پر مسلمان پروفیسر کو جبری رخصت پر روانہ کردیا ہے۔
 بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ کے ایک کالج میں پیش آیا ہے۔ جہاں قانون پڑھانے والے مسلمان پروفیسر کو نماز پڑھنے پر جبری رخصت پر روانہ کردیا گیا ہے۔ 

پروفیسر کی شناخت ایس آر خالد کے نام سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق کالج انتظامیہ کو مسلمان دشمن حکمران جماعت بی جے پی اور دیگر انتہاپسندوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔ جس کے بعد مسلمان پروفیسر کو ایک ماہ کی جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔ 

 یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک لیا

یاد رہے کہ چند دن قبل پروفیسر خالد کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ جس میں انہیں کالج کے لان میں نماز ادا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ کالج انتظامیہ پروفیسر خالد کے خلاف کارروائی کے لیے پرتول رہی ہے۔ کالج انتظامیہ کی جانب سے ابتدائی بیان میں مسلمان پروفیسر کو ڈسپلن خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ 

مزیدخبریں