(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے مراد اکبر بازیابی کیس میں سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی رینجرز ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران عدالتی حکم پر ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے استفسار کیا کہ جو لوگ آئے تھے وہ سی ٹی ڈی یا رینجرز کے تھے، یہ کنفرم کریں، ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق سی ٹی ڈی یا رینجرز اہلکار نہیں تھے،جسٹس محسن اختر کیانی نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی رینجرز ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
عدالت نےریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر ڈی جی رینجرز کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کروں گا،عدالت کا کہنا تھا کہ اگر گاڑیاں اور افراد کا تعین ہو گیا تو اس کے نتائج ہوں گے، اتنے لوگ جب سی ٹی ڈی اور رینجر کی وردی میں آئیں گے تو یہ شیم فل ایکٹ ہوگا، کروڑوں روپے سیف سٹی پر لگ گئے، لوگوں کی ذاتی ویڈیو بنا بنا کر اپلوڈ کردیتے ہیں لیکن چور اور ڈاکوؤں کو نہیں پکڑتے۔
جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی معاملے کو دیکھیں اور مقدمہ درج کرائیں،اگربندہ نہ آیاتواگلی تاریخ پروزیر داخلہ کوطلب کریں گے، اگرپھربھی بندہ بازیاب نہ ہوا تو وزیراعظم کوبلاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں بہتری،ڈالر کا ریٹ پھر گر گیا