پنجاب حکومت کا پلاسٹک سے پیداہونے والی مہلک بیماریوں سے تحفظ کیلئے مہم کا آغاز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پنجاب حکومت نے پلاسٹک سے پیداہونے والی مہلک بیماریوں سے تحفظ کیلئے مہم کا آغاز کر دیا۔
وزیراعلٰی مریم نوازشریف کی خصوصی ہدایت پر’سے نو ٹو پلاسٹک‘ مہم کے تناظر میں اہم حکومتی اقدامات، عوام کے لئے پلاسٹک سے پیداہونے والی مہلک بیماریوں سے تحفظ کے لیے مہم کا آغاز کر دیا، 5 جون (بروز بدھ) سے غیر قانونی پلاسٹک بیگ کی تیاری، پروڈیکشن،ترسیل اورخریدوفروخت پر پابندی کے لیے میکانزم پرسختی سے عملدرآمد کے لیے تیاری مکمل کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: گرم پانی کیسے ڈپریشن کو کم کرتا ہے؟
5 جون سے پلاسٹک کی غیرقانونی مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جاۓ گا، اس سے قبل بارہا نوٹسز ارسال کیے جاچکے ہیں، 5 جون سے ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اوردیگرفوڈ پوائنٹس پر گاہکوں کوپلاسٹک بیگ میں کھانا دینے پہ سخت پابندی ہو گی، خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن ہوگا، مالکان کے خلاف قانونی کارروائی اوربھاری جرمانے ہوں گے۔
واضح رہے کہ قانون کے مطابق 75 مائیکرون سے کم حجم کے پولیتھین بیگز کے استعمال اورسنگل یوز پلاسٹک کے برتنوں پر مکمل پابندی ہے۔
دوسری جانب پلاسٹک کے عدم استعمال پرعوام کے لیے ’پلاسٹک موت ہے‘ کے موضوع پر آگاہی مہم کا آغاز کیاجاۓ گا، پبلک سروس میسجز سوشل میڈیا کے ذریعے وائرل کیے جائیں گے، شاپنگ مالز، دفاتر، بس سٹینڈز، پارکس، ٹرانسپورٹس، ڈائیوو، میٹرو بسسز اور عوامی جگہوں پر پلاسٹک کی پابندی کے حوالے سے تحریری پیغامات چسپاں کیے جائیں گے، پلاسٹک بیگز کی جگہ کاٹن بیگز یامتبادل ذرائع کی تیاری، پروڈیکشن، خریدوفروخت اور استعمال کو فروغ دیا جاۓ گا۔
ذہن نشین رہے کہ پلاسٹک موت ہے اور اس کی زہریلی لہر سے ہم سب کو بچنے کے لیے ملکر کوشش کرناہو گی، میڈیا کو پلاسٹک موت ہے کی آگاہی مہم میں اپنا حصہ ڈالنے کی درخواست ہے، عوام پلاسٹک بیگ خریدتے وقت یاد رکھیں اپنے اور دوسروں کے لئے موت خرید رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پلاسٹک کا استعمال کینسر اور دیگرمہلک بیماریوں کا موجب ،پلاسٹک کاواحد استعمال ماحولیاتی الودگی کو بڑھارہا ہے۔