سپریم کورٹ نے وکلا کے غیر قانونی چیمبرز مسمار کرنیکا حکم دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)عدالت عظمیٰ نے وکلا کے غیر قانونی چیمبرز گرانے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اسلام آباد بار کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد بار کی درخواست خارج کردی ہے اور غیر قانونی چیمبرز مسمار کرنے سے متعلق اسلام آبادہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا ہے۔سپریم کورٹ نے وکلا کی متبادل جگہ ملنے تک وقت دینےکی استدعا کو بھی مسترد کردیا، چیف جسٹس نے سخت ریمارکس دئیے کہ وکلا کا فٹبال گراؤنڈ پر کوئی حق دعویٰ نہیں، کس بنیاد پر غیر قانونی چیمبرز کو برقراررہنےدیں؟، جس نے پریکٹس کرنی ہے اپنادفتر کہیں اور بنالے۔
اس موقع پر اسلام آباد بار کے وکیل نے کہا کہ فٹبال گراؤنڈ پر کئی عدالتیں بھی بنی ہوئی ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جو عدالتیں گراؤنڈ کی زمین پربنی ہوئی ہیں وہ بھی مسمارکردیں، کسی غیر قانونی کام کو جواز کیسےفراہم کردیں؟۔گذشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ ہم بھی وکیل رہےہیں مگر ایسی حرکتیں کبھی نہیں کیں، کسی وکیل نے پریکٹس کرنی ہے تو اپنا دفتر خود بنائے، عوامی مقامات پر قبضہ کرنا وکیلوں کا کام نہیں ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے وکیل اسلام آبادبار کونسل سے استفسار کیا کہ بار ایسوسی ایشن کو چیمبرز لیزپر دینےکا اختیار کہاں سےآ گیا؟، ملک میں کہیں بھی گراؤنڈ میں چیمبرز نہیں بنے جس پر وکیل اسلام آباد بار کونسل نے کہا کہ ملک میں کہیں اور دکانوں میں عدالتیں بھی نہیں لگتیں۔