(24نیوز)الیکشن کمیشن کے عملے نے سینٹ الیکشن کیلئے ووٹنگ سے قبل قومی اسمبلی ہال کا چارج سنبھال لیا ۔ پولنگ کی تیاریاں شروع کردیں۔سینٹ انتخاب کیلئے پولنگ کل صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک ہوگی۔
تفصیلات کے مطا بق انتخابات کیلئے کل میدان لگے گا، انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔ الیکشن کمیشن نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد سیاسی سرگرمیاں غیر قانونی ہوں گی، خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
یا د رہے کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوا راسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی ارکان کی تعداد 161 بن جاتی ہے۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے۔
اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 ارکان پر مشتمل ہے، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو 171 ووٹ درکارہوں گے۔ اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔
قومی اسمبلی،اپوزیشن کو جیتنے کے لئےکتنے ووٹ توڑنے ہوں گے؟دیکھئے سب سے اہم خبر
Mar 02, 2021 | 18:44:PM