خاشقجی قتل ،رپورٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ، بائیڈن انتظامیہ نے سیاسی مقاصد کےلئے ردوبدل کی،سابق امریکی انٹیلی جنس چیف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکا کی نیشنل انٹیلی جنس کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر رچرڈ گرینیل نے قراردیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق جاری کردہ خفیہ رپورٹ میں سیاسی مقاصد کے لئے ردوبدل کیا گیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق گرینیل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بائیڈن کی ٹیم کی طرف سے جاری کردہ خاشقجی رپورٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ہے،یہ بس مفت بری میں انٹیلی جنس کو نئے سرے سے پیک کرکے پیش کیا گیا ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے انٹیلی جنس معلومات میں قطع وبرید کی گئی ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اگلے روز اس رپورٹ کو ڈی کلاسیفائی کیا ۔
رپورٹ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر یہ الزام عاید کیا گیا کہ انھوں نے 2018 میں خاشقجی آپریشن کی منظوری دی تھی۔اس کے نتیجے میں ترکی کے شہراستنبول میں واقع سعودی عرب کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا تھا۔
سعودی عرب نے گذشتہ جمعہ کو ایک بیان میں امریکا کی جمال خاشقجی کے قتل کیس سے متعلق اس جائزہ رپورٹ کو منفی ، جھوٹ پر مبنی اور غلط قرار دے کر مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ یہ اس کے لیے بالکل ناقابل قبول ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہاکہ اس رپورٹ میں نامکمل اور غلط معلومات ہیں اور ان کی بنیاد پر سعودی قیادت کے بارے میں غلط نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔