(ویب ڈیسک) انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں روسی وزیر خارجہ کی تقریرکے دوران40ممالک کےتقریباً 100 سفارت کار اجلاس کا بائیکاٹ کرگئے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ورچوئل خطاب کے لیے آئے تو 40 ممالک کے سفارت کاروں نے یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت کی اور تقریباً 100 سفارت کار احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیکاٹ کرنے والوں میں یورپی یونین، امریکا، برطانیہ، جاپان اور دیگر ممالک کے سفارت کار شامل تھے جب کہ روسی وزیر خارجہ کے خطاب کے دوران چند سفارت کار ہی اجلاس میں موجود تھے جن میں شام، چین اور وینزویلا کے سفارتکار شامل تھے۔ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ کی سربراہی کرنے والی یوکرین کی سفیر نے ساتھ دینے پر دیگر ممالک کے سفارت کاروں کا شکریہ ادا کیا۔
یوکرین کی سفیر کا کہنا تھا کہ اپنی آزادی کے لیے لڑنے والے یوکرین کی حمایت کرنے پر سب کے شکر گزار ہیں، تمام سفارت کار چیمبر میں یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے اس کے پرچم کے گرد جمع ہوئے۔
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں یوکرین پر روسی حملوں کا دفاع کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام پر بھی وضاحت دی۔روس کے وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ یورپ روس مخالفت جنون میں یوکرین کو مہلک ہتھیار فراہم کررہا ہے۔روسی وزیر خارجہ نے یوکرین پر حملے کو اسپیشل ملٹری آپریشن قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: روس کاخارکیف پرمیزائل حملہ، درجنوں افراد ہلاک؛ خوفناک ویڈیو وائرل