(احمد منصور)ریٹائرڈ فوجی افسر امجد شعیب اور ان کا یوٹیوب چینل منظم پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ثابت،ایف آئی اے نے جنرل (ر) امجد شعیب کے موبائل فون کا فرانزک مکمل کر لیا،جنرل (ر) امجد شعیب سے کون کون رابطے میں، کیا بات چیت ہوتی رہی، اہم تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق جنرل (ر) امجد شعیب کے قریبی رابطے میں ایک ہی نوعیت کی مہم چلانے والے شامل ہیں،اس مہم کے ذریعے ادارے، ریاست اور حکومت کو مسلسل ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،جنرل (ر) امجد شعیب موبائل فرانزک انکشافات کے تحت پی ٹی آئی اور عمران خان کے منفی پراپیگنڈے کا اہم ٹول نکلے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، علی زیدی، عثمان ڈار، فواد چودھری، شبلی فراز، زرتاج گل، فرخ حبیب اور غلام سرور، جنرل امجد شعیب کے واٹس ایپ حلقے میں شامل ہیں،بے پر کی ہانکنے میں مشہور بھگوڑے عادل راجہ کے ساتھ لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کا خاص تعلق ہے، ان کے علاوہ بعض صحافی اور اینکرپرسن بھی مسلسل رابطے میں تھے جو یوٹیوب چینل کے موضوعات میں مشاورت کرنے میں پیش پیش تھے۔
ریاست،ادارے کےخلاف من گھڑت الزامات کا سامنا کرنے والے ریٹائرڈ جنرل کے فوجی سرکل میں بھی اہم رابطے ثابت ہوئے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید، ان کے دست راست کرنل (ر) لیاقت کا بھی امجد شعیب کے ساتھ واٹس ایپ پر مسلسل رابطہ نکلا،ریٹائرڈ میجر جنرل محمد اعجاز بھی امجد شعیب کے واٹس ایپ کے قریبی حلقے میں شامل ہیں۔
جنرل (ر) امجد شعیب اپنے دو یوٹیوب چینلز پر جھوٹی،بے بنیاد خبروں کا ثابت شدہ ریکارڈ رکھتے ہیں،امجد شعیب نے اسرائیلی وزیراعظم اور وزیراعظم شہباز شریف کی دورہ قطر میں جھوٹی خبر چلائی تھی،اس جھوٹی خبر کو بنیاد بنا کر ریاست کو مذموم پراپیگنڈے کا نشانہ بنایا گیا، عوام میں تقسیم پیدا کرنے کی کوششیں کی گئیں۔
اس سنگین نوعیت کی جھوٹی خبر پر بھی جنرل (ر)امجد شعیب کی پیشی ہوئی تھی، پیشی کے دوران تحریری طور پر اپنی خبر جھوٹی ہونے کا اعتراف کیالیکن اس کے بعد بھی یوٹیوب پراپیگنڈے کا سلسلہ نہ رکا،ریٹائرڈ اعلیٰ افسر ہونے کی بنا پر ماضی کے کیسز میں فوج، اسٹیبلشمنٹ نے مدد کی،مگر جنرل (ر)امجد شعیب نے فوج سے تعلق کو اپنے سیاسی عزائم کیلئے استعمال کرنے کی روش نہ چھوڑی۔
نئے الزامات کے تحت امجد شعیب کو 26 فروری کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا،گرفتاری ریاست، حکومت کے خلاف سرکاری ملازمین کو اکسانے کے الزامات پر ہوئی۔
8 فروری کو ایف آئی اے طلبی سے پہلے امجد شعیب نے واٹس ایپ ڈیٹا ڈیلیٹ کیا،مگر فرانزک میں سب کچا چٹھا سامنے آ گیا،موبائل ڈیٹا سے ملنے والی لیڈز سے مزید اہم انکشافات کی توقع ہے،ریاست، اداروں کےخلاف منظم مہم کے نیٹ ورک میں کون کون شامل، یہ سب پتہ چلنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق مستعفی ہو گئے