ویرات کوہلی کے پاس ٹنڈولکر کا ریکارڈ توڑنے کی صلاحیت ہے:پونٹںگ

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24 نیوز)آسٹریلوی ٹیم کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے کہا ہے کہ انڈین بلے باز ویرات کوہلی، لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر کے ریکارڈز توڑںے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کوہلی اس وقت 300 ون ڈے کھیلنے سے ایک میچ کی دوری پر ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ پاگل پن لگتا ہے، یہ سوچنا کہ ویرات اتنے عرصے تک شاندار کارکردگی دکھاتے رہے ہیں اور پھر بھی وہ سچن سے 4000 رنز پیچھے ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ سچن کتنے عظیم تھے، سچن نے کتنے سال کرکٹ کھیلی اور کس طرح ایک انفرادی کھلاڑی کی حیثیت سے اتنے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھا۔
سابق کینگروز کپتان کا کہنا تھا کہ ٹنڈولکر کی کرکٹ میں طویل العمری بے مثال ہے، یہ لیجنڈری بلے باز 463 ون ڈے اور 200 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں، جبکہ ان کا کیریئر دو دہائیوں پر محیط تھا، دوسری جانب ویرات کوہلی ابھی بھی مضبوطی سے کھیل رہے ہیں، جو اپنی غیرمعمولی فٹنس اور رنز کی بھوک کے لیے مشہور ہیں۔دبئی میں پاکستان کے خلاف ان کی ناقابل شکست سنچری نے نہ صرف ان کی برتری کو مزید مضبوط کیا بلکہ انہیں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پانچویں نمبر پر پہنچا دیا، سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ ون ڈے کرکٹ میں 14,000 رنز عبور کرنے والے دنیا کے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
کوہلی پہلے ہی رکی پونٹنگ کو ون ڈے کرکٹ کے سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پیچھے چھوڑ چکے ہیں اور اب وہ کمار سنگاکارا کو پیچھے چھوڑنے سے محض 149 رنز کی دوری پر ہیں تاہم سچن ٹنڈولکر کا 18,426 رنز کا ناقابل تسخیر ریکارڈ اب بھی ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے، کوہلی ابھی بھی ٹنڈولکر سے 4,341 رنز پیچھے ہیں، جس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ ماسٹر بلاسٹر کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے کارکردگی کو اس بنیاد پر پرکھتا ہوں کہ کوئی کھلاڑی کتنی دیر تک اسے برقرار رکھ سکتا ہے، سچن نے 200 ٹیسٹ کھیلے اور خدا جانے کتنے ون ڈے، شاید 500 سے بھی زیادہ۔
ویرات جیسے کھلاڑی کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہ اس چیلنج سے ضرور متاثر ہوں گے، اب جب کہ وہ مجھ سے آگے نکل چکے ہیں، مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے آپ کو تاریخ کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین کے طور پر یاد رکھوانا چاہیں گے، جب تک ان میں رنز بنانے کی بھوک باقی ہے اور وہ اپنی فٹنس پر سخت محنت کرتے رہیں گے، وہ رنز بناتے رہیں گے۔رکی پونٹنگ کا مزید کہنا تھا کہ 36 سال کی عمر میں، کوہلی کے پاس ابھی بھی کچھ سال کرکٹ باقی ہے، ان کی مسلسل کارکردگی اور زبردست فٹنس کو دیکھتے ہوئے، سنگاکارا کو پیچھے چھوڑنا تقریباً یقینی نظر آتا ہے تاہم ٹنڈولکر کے 18,426 رنز کے ریکارڈ تک پہنچنے کے لیے انہیں آنے والے سالوں میں غیر معمولی کارکردگی برقرار رکھنی ہوگی، جو کہ کرکٹ کی تاریخ میں صرف چند ہی کھلاڑیوں نے حاصل کی ہے۔