کورونا وائرس کی نئی اقسام کی انٹری، ایران اور افغانستان کے بارڈز سیل کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر( این سی او سی) نے ایران اور افغانستان کے بارڈرز سیل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈرز 4 اور 5 مئی کی رات ایک بجے سیل کر دیئے جائیں گے ۔
این سی او سی اعلامیہ کے مطابق وائرس کی نئی اقسام اور نئے تغیرات کو روکنے کیلئے افغانستان اور ایران کیساتھ لینڈ بارڈر مینجمنٹ کا جائزہ لیا گیا،جائزے کا مقصد زمینی راستے سے آمد ورفت اور بارڈر پر کورونا پروٹوکول کو یقینی بنانا ہے،نظرثانی پالیسی 4 اور 5 مئی کی درمیانی شب رات ایک بجے سے لاگو ہوگی۔
این سی او سی کاکہناہے کہ نظرثانی پالیسی 19 اور 20 مئی کی درمیانی شب تک لاگو رہے گی، نظرثانی پالیسی کا اطلاق زمینی راستے سے آنے والے لوگوں پر ہوگا، نظرثانی پالیسی کا اطلاق کارگو، باہمی تجارت اور پاک افغان ٹریڈ پر نہیں ہوگا۔
اعلامیہ کے مطابق بارڈر ٹرمینل ہفتے میں 7 روز کھلے رہیں گے، بارڈر ٹرمینل پر ہیلتھ کیئر ورکرز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔
این سی او سی کے مطابق افغانستان اور ایران جانے والوں کو واپسی کی اجازت ہو گئی ،باڈر زمینی راستے آنے والے مسافروں کیلئے سیل ہوں گے ، کارگو اور تجارت پر یہ فیصلہ لاگو نہیں ہو گا۔ اعلامیہ کے مطابق زمینی راستے آنے والے مسافروں کے آر اے ٹی ٹیسٹ ہو گا ، مثبت کیس آنے پر پاکستانیوں کو قریبی قرنطینہ سینٹر منتقل کیا جائے گا، مثبت آنے والے افغان شہریوں کو واپس بھیج دیا جائے گا ۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں موجود پاکستانی جو واپس جانا چاہتے ہیں ان کو استثنیٰ ہو گا ، طبی بنیادوں پر آنے کی اجازت ہو گی باڈرز ٹرمینل پر تمام ڈرائیورز ،معاون ڈرائیورز کی تھرل سکیننگ ہو گئی ، مثبت آنے والے ڈرائیور اور معاون ڈرائیورز کو پالیسی کے تحت ڈیل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ایران میں قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق۔۔ امریکا ایران کوکتنے ارب ڈالر ادا کریگا؟ اہم خبر آگئی