(24 نیوز ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ وزرائے اعظم کی گردنیں لینے کا رواج ختم ہونا چاہیے۔
تفٖصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ایک ادارہ کوشش کررہا ہے کہ اسمبلیوں کی مدت پوری نہ ہو، ہمارے سامنے والے ادارے نے ہمارے اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ مانگا ہے،سپریم کورٹ کو لکھیں کہ وہ اپنی کارروائی بھیجیں، اسپیکر صاحب، آپ بھی سپریم کورٹ سے کارروائی کے منٹس مانگیں،آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ سپریم کورٹ پنچایتیں لگوائے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ آئین سے ماورا کچھ نہیں ہوگا، ہم نے بہت حساب دئیے، ہمیں بھی حساب دیا جائے، عوام نے لاکھوں ووٹ دے کر ہمیں پارلیمنٹ بھیجا، ہدایات دینا سپریم کورٹ کا کام نہیں، پارلیمان کی گردن لی گئی، اس کا خون ہوا، کوئی حساب دے گا؟
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کوآئین میں ترمیم کا حق تک دے دیا گیا، سپریم کورٹ اپنا ماضی صاف کرنے کیلئے کیا کرے گا؟ میثاق جمہوریت کے بعد پارلیمان نے اپنی مدت پوری کی، پارلیمان آئین کا تحفظ کرے گا، آئین سے ماورا کوئی چیز نہیں ہوگی، ہماری تنخواہ 1 لاکھ68 ہزار تنخواہ ہے، ان کی کتنی ہے؟ ہمیں اپنے وزیراعظم کا دفاع کرنا چاہیے چاہے وہ کسی بھی جماعت سے ہو۔