(24 نیوز) حکومت نے توہین پارلیمنٹ کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ توہین پارلیمنٹ کا قانون تمام اداروں میں بیٹھی ہوئی شخصیات پر بھی لاگو ہوگا۔ اداروں کے خلاف مہم چلانے والے اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے لیے بھی قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی نے وفاقی حکومت کی اجازت کے باوجود محسن داوڑ کو بیرون ملک کو جانے سے روکے جانے کے حوالے سے ایف ائی اے حکام کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر ان کیمرہ اجلاس بلا لیا۔
قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی میں کہا گیا کہ ان کیمرہ اجلاس میں اس شخص کا نام بتایا جائے جس کے حکم پر روکا گیا، ان کیمرہ اجلاس میں وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے حکام بھی پیش ہوں۔
محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ آج کل ٹیکنالوجی کا دور ہے، مجھے کانفرںس میں جو کہنا تھا وہ میں نے زوم لنک پر کہہ دیا۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ محسن داوڑ کو روکے جانے سے ایک رکن کا ہی نہیں پورے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا، اس واقعے کے ذمہ دار کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔