حماس اور اسرائیلی وزیر اعظم جنگ بندی سےمتعلق موقف پر ڈٹ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)حماس اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جنگ بندی سےمتعلق اپنے اپنے موقف پر ڈٹ گئے.
تفصیلات کے مطابق حماس رہنما سہیل الہندی کاکہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے میں مستقل جنگ بندی شامل ہونی چاہئے.
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے 40 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی گئی ہے،تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی غزہ میں جنگ نہ روکنے کی ہٹ دھرمی برقرار ہیں،.
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں نیتن یاہو نے کہا کہ وہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں کریں گے جس میں غزہ جنگ کا خاتمہ شامل ہو.
اسرائیلی وزیر اعظم نے واضح کیا کہ اگر حماس نے جنگ کے خاتمے پر اصرار کیا تو رفح میں آپریشن شروع کر دیا جائے گا.
یہ بھی پڑھیں:پاکستان ایئر فورس اکیڈمی رسالپور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم کو رفح آپریشن پر امریکی تحفطات سے متعلق آگاہ کیا، ساتھ ہی حماس پر بھی زور دیا کہ وہ عارضی جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرلے, اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ رفح میں اسرائیلی آپریشن سے غزہ کی بربادی میں ناقابل برداشت اضافہ ہوگا۔