لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز )لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا اے کیو انڈیکس 365 تک پہنچ گیا۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بدھ کے روز لاہور دنیا کےآلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سرفہرست ہے جہاں پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے والے ہوائی ذرات (پی ایم) کی فضا میں ارتکاز 365 تک ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں ہوا کے معیار کے انڈیکس کا تناسب درج ذیل ہے: ڈی ایچ اے فیز 8؛ 486، سید مراتیب علی روڈ؛ 406، ڈی ایچ اے فیز 2؛388، شاہدرہ؛371، کوٹ لکھپت؛ 367 اور امریکی قونصلیٹ؛ 367۔
ماہرین صحت نے شہریوں کو ہوا میں آلودگی کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور ماسک پہننے کا مشورہ دیا ہے۔اس دوران شہر کا درجہ حرارت 22 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 18 ڈگری سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 31 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 2 سے 3 روز میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔عالمی اتحاد برائے صحت اور آلودگی نے 2019 میں اندازہ لگایا تھا کہ سالانہ 128,000 پاکستانی فضائی آلودگی سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ فیصلہ ساز آلودگی کے مسئلے پر ردعمل ظاہر کرنے میں سست رہے ہیں۔
ایئر کوالٹی انڈیکس لائف کے مطابق پاکستان میں فضائی آلودگی شہریوں کی اوسط عمر کے تقریباً چار سال کم کر رہی ہے جب کہ لاہور کی آلودہ ہوا میں سانس لینے والوں کی اوسط عمر 5 سال تک کم ہو رہی ہے۔
ایئر کوالٹی لائف انڈیکس 2021 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کا چوتھا آلودہ ترین ملک بن گیا ہے۔ پاکستان میں تقریباً 210 ملین افراد آلودگی سے متاثر ہیں۔ آلودگی کے باعث پاکستانی شہریوں کی اوسط عمر میں 3 سے 4 سال کی کمی ہو رہی ہے۔
پاکستان کے شہروں میں ہوا کے معیار میں کمی کے کئی عوامل ہیں۔ گاڑیوں کا اخراج، صنعتی آلودگی، جیواشم ایندھن سے چلنے والے پاور پلانٹس، فضلے کے مواد کو جلانا، اور ہزاروں اینٹوں کے بھٹوں کے ذریعے جلایا جانے والا کوئلہ بڑے عوامل میں شامل ہیں۔