(24 نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا نیوٹرلز سے کہتا ہوں کہ اگر آپ نے نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو پھر الیکشن کیوں نہیں کراتے؟
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لانگ مارچ کے چھٹے روز وزیرآباد کے علاقے گکھڑ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حقیقی آزادی چاہتے ہیں۔ غلام، غلام ہی رہتے ہیں، غلامی کی زنجیریں توڑنے کیلئے آزادی چاہئے۔
عمران خان نے کہا کہ انہیں چند سوالوں کے جوابات چاہئیں۔
پہلاسوال؛ امریکی سفیر نے جب دھمکی دی کہ عمران خان کو ہٹاؤ، وہ اس وقت وزیراعظم تھا، سفیر ان کے ماتحت تھا تو وہ کس کو کہہ رہا تھا کہ پی ایم کو ہٹاؤ؟
دوسرا سوال؛ ارشد شریف کو کون دھمکیاں دے رہا تھا؟ وہ کون تھا جو اس کا منہ بند کروانا چاہتا تھا؟
تیسرا سوال؛ صحافیوں کو کون دھمکیاں دے رہا ہے؟ کون آزادی اظہار رائے سے خوفزدہ ہے؟ وہ کون لوگ ہیں جو میڈیا پر پابندی لگانا چاہتے ہیں؟ چار صحافی ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔
چوتھا سوال؛ وہ کون ہیں جنہوں نے اعظم خان سواتی کو پوتوں کے سامنے مارپڑوائی؟ وہ کون ہیں جنہوں نے اعظم سواتی کو ننگا کرکے مار پڑوائی؟ وہ کون تھے جنہوں نے شہباز گل کو ننگا کر کے مار پڑوائی؟ ایف آئی اے کہتی ہے انہیں نہیں معلوم تو پھر کس کو معلوم ہے؟ وہ کون ہیں جو کہتے ہیں تحریک انصاف سے دور رہو؟ وہ کون ہے جنہوں نے چوروں ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کیا ہوا ہے؟
عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبال نے مسلمانوں کے لئے الگ ملک کا خواب دیکھا تھا، اس لئے نہیں کہ ایک شخص لندن میں بیٹھ کر فیصلہ کرے آرمی چیف کون بنے گا۔ سولہ ارب روپے کے ایف آئی اے کے کیسز میں شہباز شریف کو سزا ہونے لگی تو اسے وزیراعظم بنا دیا گیا، نواز شریف بھگوڑا چوری کے پیسوں سے خریدے فلیٹوں میں جا کر چھپ گیا۔ عمران خان نے کہا کہ وہ کبھی بھی امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔ کیا ہماری یہ قسمت ہے کہ اسحاق ڈار اس ملک کا وزیرخزانہ بنے جس نے مجسٹریٹ کے سامنے گواہی دی کہ شریف فیملی کی منی لانڈنگ کرتا رہا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ ہمیں کہتے ہیں کہ چوروں کی قیادت مان لیں۔ ہم کوئی بھیڑ بکریاں ہیں؟ ہم کبھی ان چوروں کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ان چوروں کے نیچے غلامی کرنی ہے تو میرے لئے موت بہتر ہے، میں کبھی ان چوروں کو تسلیم نہیں کروں گا۔
عمران خان نے کہا کہ یہ تحریک چلتی رہے گی۔ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اسلام آباد پہنچ کر احتجاج ختم ہو جائے گا، وہ جب تک زندہ ہیں، ان چوروں کو پیچھا کرتے رہیں گے۔ عمران خان نے کہا نیوٹرلز سے کہتا ہوں کہ اگر آپ نے نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو پھر الیکشن کیوں نہیں کراتے؟
اس سے قبل جب عمران خان گکھڑ پہنچے تو وہاں عمران خان کے خطاب کے لئے بنایا گیا سٹیج بے کار ہوگیا،سٹیج پر غیر معمولی رش کے باعث اس کی سیڑھی ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے عمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر ہی خطاب کیا۔ عمران خان نے کہا گکھڑ میں عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت شاندار استقبال کیا۔ آپ سب کو پنڈی پہنچ کر کال دوں گا اور آپ سب نے اسلام آباد آنا ہے۔ اس موقع پر عمران خان نے کارکنان سے حقیقی آزادی کی جدوجہد آخر تک کئے جانے کا حلف بھی لیا۔
یہ بھی پڑھیں: یاماہا، ہنڈا کے بعد سوزوکی کی بھی موٹر سائیکلیں 15 سے 20 ہزار روپے مہنگی