حیدر آباد: 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالا ملزم انجام کو پہنچ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)حیدر آبادکے علاقے تھانہ مارکیٹ کی حدود میں 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم اپنے انجام کو پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تھانہ مارکیٹ کی حدود میں قائم مقامی پلازہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں رہائشی فیصل قریشی کی 7 سالہ معصوم بیٹی زالا کو بے دردی سے قتل کرکے پلازہ کی چھت پر پھینک دیا گیا،واقعہ کی اطلاع ملتی ہی پولیس فوری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور ابتدائی تفتیش کا آغاز کردیا۔
ایس ایس پی حیدرآباد امجد احمد شیخ صاحب نے افسوسناک واقعہ کی انکوائری کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے اس کیس کی تمام تر پہلوو¿ں کو بروکار لاتے ہوئے انکوائری کا آغاز کیا جس کے دوران 4 مشکوک افراد کو شامل تفتیش رکھا گیا جن سے باریک بینی کیساتھ انویسٹی گیشن کی گئی اور انکے میڈیکل بھی کرائے گئے جبکہ تمام کو دوسرے روز واپس آنے کا احکامات کیساتھ فارغ کردیا جس کے بعد تمام مشکوک افراد کو واپس تفتیش کیلئے بلایا گیا تو ملزم اسامہ غیر حاضر ہوا اور اپنا موبائل فون بند کرکے غائب ہوگیا جس کے بعد پولیس کا اسامہ پر شک بڑھ گیا، مزید ایف آئی آر کے اندراج جس میں اسامہ کو نامزد کیا گیا جس سے ملزم اسامہ کے اس درد ناک اور سفاکانہ قتل میں ملوث ہونے کا شک یقین میں بدل گیا جبکہ پولیس کو حاصل کردہ CCTV فوٹیجز میں ملزم اسامہ کی بچی کے قتل کے وقت مشکوک آمدروفت دیکھی گئی ۔
ملزم اسامہ کو ان تمام حالات کا جیسے معلوم ہوا وہ حیدرآباد سے فرار ہونے کی تیاری میں گھر سے نکل رہا تھا ایسی مخفی اطلاع پولیس کو موصول ہوئی تو ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس میراں سکول پہنچی جہاں ملزم نے پولیس کو دیکھ کر فائرنگ شروع کردی جس پر جوابی کارروائی میں 7 سالہ معصوم بچی زالہ کے درد ناک قتل میں ملزم اسامہ ہلاک ہوگیا،جائے وقوعہ سے ملزم اسامہ کا 30 بور پسٹل اور موٹر سائیکل پولیس تحویل میں لے لی گئی ۔
ایس ایس پی حیدرآباد بچی کے ورثا سے ملنے ہیرآباد پہنچے توعلاقہ مکینوں کے پولیس زندہ باد کے نعرے لگائے اور ایس ایس پی کی گاڑی پر گل پاشی کی۔
مقتول بچی زالے کے والد نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ میری بچی کو ایس ایس پی نے اپنی بیٹی سمجھا،قاتل اسامہ گلی کے سامنے ہی رہتا ہے،مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ اس نے ایسا کیوں کیا اور میری بیٹی کو درندگی سے قتل کیا، والد فیصل قریشی کا کہناتھا کہ پہلے بھی اسامہ کی شکایات تھیں لیکن ہم نے اسے ڈانٹ کر چھوڑ دیا تھا، اس کام کی امید نہیں تھی،امید کرتا ہوں آئندہ کسی کی بیٹی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔
ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ کے مطابق ہلاک ملزم اسامہ قریشی بچی کا محلہ دار ہے اور گھر میں آنا جانا تھا قتل والے دن بچی گھر سے چیز لینے نکلی تھی اور پلازہ میں داخل ہوئی تھی لیکن گھر نہیں پہنچی تھی ، ہلاک ملزم بچی سے زیادتی کرنے کی نیت رکھتا تھا اور شور مچانے پر بچی کو قتل کرکے چھت پر ہی پھینک دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول بچی کے والدین کے بیانات اور سی سی ٹی وی میں مشکوک حرکات کے بعد اسامہ قریشی سے تفتیش جاری تھی ، ملزم کو جب تفتیش کیلئے بلایا گیا تو اس نے نمبر بند کیا اور شہر سے فرار ہونے کی کوشش کی پولیس کے چھاپے کے دوران فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں ہلاک ہوگیا۔