(قیصر کھوکھر،عرفان ملک)پاکستان میں مقیم غیرقانونی افراد کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ملک بھر میں آپریشن جاری ہے،پنجاب پولیس نے 700غیر قانونی افغانیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق لاہور سے197 غیر قانونی افغانیوں کو گرفتار کیا گیا ،دستاویزات رکھنے والے افغانیوں کو چھوڑ دیا گیا ،محکمہ داخلہ نے قانونی دستاویزات رکھنے والوں کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔محکمہ داخلہ گرفتار افغانیوں کو کل ڈی پورٹ کرے گا،محکمہ داخلہ کا کل تک ڈھائی ہزار افغانیوں کو گرفتار کرنے ،ڈی پورٹ کرنے کا پلان ہے۔
حکومت نے افغانیوں کے زائد المعیاد کارڈ کی مدت مزید 6ماہ بڑھا دی ہے،محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ جن افغانیوں کی دستاویزات کی مدت ختم ہو گئی انہیں بھی گرفتار نہیں کیا جائے گا،محکمہ داخلہ نے ایف آئی اے اور نادرا سے غیر قانونی افغانیوں کے ڈیٹا کے لئے رابطہ کیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب رفتار غیر قانونی افغانیوں کو کل طور خم بارڈر پرحکام کے حوالے کریگا۔
ضرورپڑھیں:افغانیوں کی ملک بدری کا حکومتی اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
ادھر متعدد افغانیوں کا پاکستانی شہریوں کے فیملی ٹری میں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے،ذرائع کے مطابق افغان شہریوں نے پاکستانیوں کے خاندان میں اپنا شناختی کارڈ بھی بنوا رکھے ہیں ،پولیس اور حساس اداروں کی نشاندہی پر ایسے مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ،مشتبہ افراد کے ڈی این اے کروانے کا فیصلہ کیا گیا،ڈی این اے کے بعد ان کے آبائی علاقوں اور خاندان کا پتہ چلوایا جائے گا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جن افراد نے افغان شہریوں کو بائیو میٹرک کے بعد اپنے خاندانی کوائف میں شامل کروا کر قومی شناختی کارڈ لیے ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہو گی۔
نگران وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آپریشن ان لوگوں کے خلاف ہو رہا ہے جن کے پاس کوئی بھی سفری دستاویز نہیں ہے۔ قانونی طور پر پاکستان میں رہنے والے اور پناہ گزین افغان باشندے ہمارے بھائی ہیں، ڈی پورٹ صرف غیرقانونی افغان باشندوں کو کیا جا رہا ہے۔ آپریشن کے دوران کسی نے بھی کسی کو ہراساں کیا تو اُس کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔