(24نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور گرین لاک ڈاؤن بھی اسموگ میں کمی نہ لا سکا اور فضائی آلودگی کے باعث عوام کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی جبکہ لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں ایک بار پھر پہلے نمبر پر آگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہورفضائی آلودگی کاگڑھ بن گیا ،شہر میں سموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے،ایک رپورٹ کے مطابق لاہور شہر میں لگنے والے 11 علاقوں کے گرین لاک ڈاؤن بھی اسموگ میں کمی نہ لا سکے، شہر میں فضائی آلودگی کا گزشتہ سالوں کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔
ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور شہر میں انڈیکس 1067 ہوگیا ہے جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں حد نگاہ صفر ہو گئی ہے۔
ماہرین ماحولیات نے موجودہ فضا میں شہریوں کو باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔
یہ بھی پڑھیں : چائے پتی کی درآمد و سپلائی کیلئے کم از کم قیمت مقرر
ماہر ماحولیات کا کہنا ہے کہ شہر کی فضا آلودہ ہونے سے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، یہ فضا شہریوں کے ساتھ چرند پرند اور نباتات کے لیے بھی نقصان دہ ہے، موجودہ ماحول میں شہری متوازن خوراک اور پانی کا زیادہ استعمال کریں۔
دوسری جانب فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارت کا شہر کولکتہ311 اے کیو آئی کے ساتھ دوسرے اور دہلی258 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
ادھر اسموگ کی روک تھام کیلئےصوبے بھر میں پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں اور ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق رواں سال ایس او پیزکی خلاف ورزی کرنے والے 1035افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 1330 کے مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا بتانا ہے کہ لاہور میں انسداد اسموگ کارروائیوں میں 73 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 184 مقدمات درج کیے گئے۔
زہریلادھواں چھوڑنے پر 6 لاکھ گاڑیوں کے چالان کیے گئے اور غیر معیاری فٹنس پر ڈیڑھ لاکھ گاڑیاں بند کی گئیں، زہریلادھواں چھوڑنے پر 10ہزارگاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ معطل اور کروڑوں روپےکے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔
خیال رہے کہ اسموگ اور فضائی آلودگی کے باعث لاہور کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہے اور لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔