(24نیوز)قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صحافیوں کا تحفظ کئے بغیر آزادی صحافت کا تحفظ ممکن نہیں، صحافیوں کیخلاف تشدد کے واقعات سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔
صحافیوں کے خلاف جرائم پر استشنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام جاری کرتے ہوئے قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صحافی مشکل حالات بالخصوص تنازعات اور جنگوں کے دوران رپورٹنگ کرتے ہیں، پرخطر حالات اور دوران جنگ صحافیوں کو مختلف خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ صحافیوں کو سنسرشپ، تشدد، دھمکیوں، اغواء اور قتل جیسے خطرے درپیش ہیں، جنگ زدہ علاقوں بالخصوص غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بڑی تعداد میں صحافی قتل ہوئے، اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں اب تک 130 سے زائد صحافی مارے جا چکے ہیں، اسرائیل نے میڈیا کے اداروں اور صحافیوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا، عالمی برادری اسرائیل کو صحافیوں کے خلاف جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں، آئین پاکستان آزادی اظہار رائے، آزادی صحافت اور معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے، پاکستان آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر پختہ یقین رکھتا ہے، پاکستان میں جمہوریت کے استحکام، شفافیت کے فروغ کیلئے آزادی صحافت ناگزیر ہے۔
قائم مقام صدر نے کہا ہے کہ پاکستان نے صحافیوں کے تحفظ کیلئے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کا ایکٹ 2021 پاس کیا، پاکستان میں صحافیوں کیلئے ہیلتھ انشورنس متعارف کرائی گئی ہے، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کیلئے ابھی مزید اقدامات کرنا ہوں گے، صحافیوں کے تحفظ کیلئے مربوط حکمت عملی اور جامع نظام اپنانے کی ضرورت ہے۔