(24نیوز)وفاقی حکومت کو اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست خالی ہونے کا انتظار ،حکومت کواسحاق ڈار کی سیٹ پر شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کروانے کے خواب پورے نہ ہونے کے خدشات۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شوکت ترین اسحاق ڈار کی سیٹ پر سینیٹر منتخب نہیں ہو سکتے۔اسحاق ڈار نے الیکشن کمیشن کو اہم خط لکھ ڈالا،جس میں کہا گیا ہے کہ 40 دنوں میں حلف لینے کا اطلاق مجھ پر نہیں ہوتا ۔الیکشن کمیشن نے میرا نوٹیفکیشن جا ری کیا تھا جسے 8 مئی 2018 کو سپریم کورٹ نے معطل کیا تھا ۔سپریم کورٹ میں میرا مقدمہ زیر التوا ہے جس کے تحت میرا نوٹیفکیشن معطل ہے۔ جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آتا میں سینیٹ کا حلف نہیں لے سکتا ۔اسحاق ڈار نے خط میں یکم ستمبر کے صدارتی آرڈیننس کا بھی حوالہ دیا کہ جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آتا میری رکنیت معطل رہے گی ۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خط میں لاہور ڈویژن بینچ کے فیصلے کا بھی ذکر، اسحاق ڈار نے الیکشن کمیشن کے ساتھ چیرمین سینیٹ کو بھی یاد دہانی کیلئے خط کی نقل بھجوا دی ۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں کاروباری سرگرمیاں رات10 تک، ان ڈور شادی تقریبات کی اجا زت