بیرون ملک بھیک مانگنے کیلئے جانے والوں کیخلاف شکنجہ تیار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مہر محمد عمران)بیرون ملک بھیک مانگنے کے لئے جانے والے شہریوں کی خیر نہیں ،ملتان نے بھکاری مافیا کے خلاف شکنجہ تیار کر لیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خواجہ حماد کا کہنا ہے کہ 3دنوں میں 24 بھکاری اور 2 ایجنٹس کو پکڑا ہے ، یہ بھکاری بھیک مانگنے کے لئے سعودی عرب جا رہے تھے ، ملتان میں رواں سال باہر جانے والے بھکاریوں کے خلاف تیسرا مقدمہ درج ہو چکا ہے ، ان بھکاریوں کے ساری زندگی کے لئے پاسپورٹ بلیک لسٹ کروا چکے ہیں ۔
بھکاریوں کو بیرون ملک بھیجنے والے تمام ایجنٹس کا ڈیٹا اکھٹا کر رہے ہیں ، جو ٹریول ایجنسی بھکاریوں کو باہر بھیجے گی اسکا لائسنس منسوخ ہوگا قانونی کارروائی بھی ہوگی ، ڈائریکٹر ایف آئی اے ملتان خالد انیس نے ائیرپورٹ اور ٹریول ایجنسیوں کی سخت مانیٹرنگ کا حکم دیا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف ٓائی اے کا کہنا تھا کہ دنیا میں پکڑے جانے والے بھکاریوں میں 90 فیصد پاکستانی ہیں، بھکاریوں کی بڑی تعداد جنوبی پنجاب سے باہر سفر کرتی ہے ، ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے بھکاری مافیا کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دے رکھا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ایک اور 8 رکنی بھکاری گروہ ایئر پورٹ پر گرفتار، کہاں کی تیاری تھی؟ بڑی خبر آگئی
سینیر قانون دان و جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار مہر حسیب قادر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ممالک بھیک مانگنے کے لئے جانے والا ساری زندگی کے لئے بلیک لسٹ ہو سکتا ہے ، اینٹی ٹریفکنگ ان پرسن ایکٹ پاکستان 2018 کے سیکشن 3 اور 4 کے تحت کاروائی ہوتی ہے۔
امیگریشن آرڈینس کے سیکشن 22 اور پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 109 کے تحت غیر قانونی مقاصد کے لئے باہر جانے والوں کو پکڑا جاتا ہے ، ہیومین ٹریفکنگ کی سزا 14 سال تک ہے ، جو بھی باہر فحش کاموں ، بھیک مانگنے کے لئے جائیگا ، 7 سال سزا بھگتے گا ، اگر بھکاری خاتون اور بچہ کو بھیک مانگنے کے لئے بھیجا جائے تو سزا 10 سال تک ہو سکتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر کوئی شخص منظم گروہ کی صورت میں ایسی کاروائی کریگا تو اسے 14 سال تک کی قید کی سزا ہوسکتی ہے ، بھکاریوں کو باہر بھیجنے والے ایجنٹ کو 20 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے، یو اے ای نے ویزہ پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے پاکستان کے 21 شہروں کو بلیک لسٹ کر رکھا ہے ، ایف آئی اے کا بھیک مانگنے کے مقصد کے لئے باہر جانے والے بھکاریوں کو پکڑنا آچھا اقدام ہے ۔ ملک کا تشخص کسی صورت خراب نہیں ہونا چاہیے۔