63 اے تشریح کیس: چیف جسٹس نے بنچ کی تشکیل پر اعتراض مسترد کر دیا

Oct 02, 2024 | 12:24:PM

(24نیوز)سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے تشریح نظرِ ثانی کیس کی سماعت شروع ہو گئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی 5 رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے۔

بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم افغان، جسٹس امین الدین اور جسٹس مظہر عالم شامل ہیں،63 اے تفصیلی فیصلے سے متعلق رجسٹرار کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔

سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت نے کہا ہے کہ تفصیلی فیصلہ 14 اکتوبر 2022ء کو جاری ہوا، تفصیلی فیصلے کے انتظار میں نظرِ ثانی دائر کرنے میں تاخیر ہوئی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عام بندے کا کیس ہوتا تو بات اور تھی، کیا سپریم کورٹ بار کو بھی معلوم نہیں تھا کہ نظرِ ثانی کتنی مدت میں دائر کرنی ہے؟

 شہزاد شوکت نے کہا کہ مختصر فیصلہ آچکا تھا لیکن تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے تھے، مفادِ عامہ کے مقدمات میں نظرِ ثانی کی تاخیر کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے، مفادِ عامہ کے مقدمات کو جلد مقرر بھی کیا جاسکتا ہے، نظرِ ثانی دو سال سے سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئی تھی۔

پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ نظرِ ثانی درخواست تاخیر سے دائر ہوئی جس کے باعث مقرر نہیں ہوئی، میں پہلے ایک بیان دے دوں۔

چیف جسٹس نے علی ظفر سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں بیان نہیں گزارشات سنتے ہیں، بیان ساتھ والی عمارت پارلیمنٹ میں جا کر دیں، آپ بتائیں نظرِ ثانی فیصلے کے خلاف ہوتی ہے یا اس کی وجوہات کے خلاف؟
 

مزیدخبریں