اسلام اورقانون میں دوسری شادی کی اجازت تو اولاد کومسئلہ کیوں؟جویریہ عباسی
بچوں کوسمجھنا چاہیے کہ والدین بھی انسان ہیں،اُنہیں بھی ذہنی سکون کے لیے کسی کے ساتھ کی ضرورت ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)سینیئراداکارہ جویریہ عباسی نےوالدین کی دوسری شادی پرخیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ اسلام اورقانون میں دوسری شادی کی اجازت ہے تو اولاد کومسئلہ کیوں ہوتاہے۔
جویریہ عباسی نے رواں سال 15 مارچ کوعدیل حیدر نامی بزنس مین سے دوسری شادی کی تھی جسے انہوں نے چند ماہ تک خفیہ رکھا پھر ایک ٹی وی پروگرام کے دوران اپنی دوسری شادی کا اعلان کردیا،دوسری شادی کے اعلان کے بعداپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پراپنے نکاح کی تصاویر بھی شیئر کردی تھیں۔
حال ہی میں جویریہ عباسی نے اپنے دوسرے شوہر کے ساتھ نجی شوبزمیگزین کو خصوصی انٹرویو دیا جس میں دوسری شادی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے جویریہ عباسی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اکثر یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ اگر میاں بیوی میں سے کسی ایک کا انتقال ہوجائے اور پھر اگر وہ مرد یا عورت دوسری شادی کرنا چاہے تو اُن کے بچے راضی نہیں ہوتے۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اولاد کبھی بھی یہ نہیں کہتی کہ ہماری ماں یا باپ تنہا ہے تو دوسری شادی کرا دی جائے بلکہ وہ دوسری شادی کی بات پروالدین سے غصہ ہوجاتے ہیں۔
جویریہ عباسی نے مزید کہا کہ بچوں کو اس حقیقت کو سمجھنا چاہیے کہ اُن کے والدین بھی انسان ہیں،اُنہیں بھی ذہنی سکون کے لیے کسی کے ساتھ کی ضرورت ہے،اُن کی اپنی نجی زندگی ہے جس پر صرف اُن کا حق ہے،بچے تو شادی کرکے اپنی ازدواجی زندگی میں مصروف ہوجاتے ہیں جبکہ اُن کی بیوہ ماں یا باپ تنہا رہ جاتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ جب ہمارے دینِ اسلام اور ہمارے ملک کے قانون نے دوسری شادی کی اجازت دی ہے تو پھر اولاد کو کیا مسئلہ ہے؟،اولاد ماں باپ کو جینے کیوں نہیں دیتی؟
جویریہ عباسی کی پہلی شادی سال 1997 میں اداکار شمعون عباسی سے ہوئی تھی جس کے ایک سال بعد اُن کے ہاں بیٹی عنزیلہ عباسی پیداہوئی تاہم جویریہ عباسی اور شمعون عباسی کے درمیان سال 2009 میں طلاق ہوگئی، والدین کی طلاق کے بعد سے عنزیلہ عباسی اپنی والدہ کے پاس ہی رہیں اور سال 2023 میں جویریہ عباسی نے اپنی بیٹی کی شادی کردی تھی۔