تیزی سے پگھلتے گلیشئرز سے کمراٹ بھی خطرے میں ,وزارت موسمیاتی تبدیلی کا معاملے پر کاپ 29 کا پلان

تحریر: روزینہ علی

Oct 02, 2024 | 21:16:PM

وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور گھڑی کی چلتی سوئیوں کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیاں بھی پاکستان میں اپنے پنجے مزید گاڑ  رہی ہیں،  شدید خطرات کو اپنے آنگن میں سمیٹے پاکستان پل پل موسمیاتی تبدیلیوں کے سائے میں سانس لے رہا ہے، اگر کچھ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا وجود نہیں ہے، سب باتیں ہیں، فنڈز کا چکر ہے، چلیں اگر فنڈز کی بات کریں تو کیا وسائل کے بغیر فنڈز کے بغیر آپ موسمی حالات سے لڑنے کی طاقت رکھتے ہیں؟؟ نہیں،، نہیں لڑ سکتے آپ، فوراً ہار مان لیں گے کہ طاقت نہیں وسائل ہی نہیں،بہت سارا پیسہ چاہیے وغیرہ وغیرہ.

موسمیاتی تبدیلی کہنے کو چھوٹا سا لفظ ہے لیکن اسکے اثرات اتنے ہی خطرناک ہیں، اب موسم کے بدلتے انداز ہی دیکھ لیں ستمبر ستمگر بن کے گزرا،، نہ شاموں میں خنکی آئی نہ درجہ حرارت کم ہوئے، ستمبر کے آخر میں بھی درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا اور وہ سندھ یا پنجاب نہیں شہر اقتدار اسلام آباد میں اتنا زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا،بڑا مشکل ہوتا تھا دن گزارنا، خیر سے اکتوبر شروع ہوگیا لیکن وہ آج سے کئی برس پہلے والا موسم نہیں جب اس ماہ میں بھی ہلکی ہلکی سردی ہوتی تھی، اس بڑھتے درجہ حرارت سے نمٹنے کے لیے شجرکاری تو ہو رہی ہے میں نے اگست اور ستمبر میں کئی شجرکاری ایونٹس بھی کور کیے مگر ان اشجار کو بڑھنے میں ابھی وقت لگے گا، جب تک یہ پودے تناور درخت بنیں گے تب تک موسمیاتی تبدیلیاں مزید اپنا اثر دکھا چکی ہونگی۔

موسمیاتی تبدیلیوں کو لے کر آج میری پریشانی مزید اس وقت بڑھی جب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں صاحبزادہ صبغت اللہ نے بتایا کہ کمراٹ پر جھیل پھٹنے کا خطرہ منڈلا رہا ہے، خیبرپختونخوا چترال میں دو گلیشیئر جھیلیں پھٹنے کا خدشہ ہے جس سے مقامی آبادیوں کو شدید خطرہ ہے، یہ جھیلیں کیوں پھٹ سکتی ہیں؟ ، کیونکہ بڑھتے درجہ حرارت سے گلیشئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں،صاحبزادہ صبغت اللہ نے یہ بھی بتایا کہ کمراٹ کا صاف شفاف پانی اس وقت سیلابی پانی میں بدل چکا ہے انکے مطابق کیونکہ ایک ماہ قبل گلیشیر کا واقعہ ہوا جس کے باعث کمراٹ کے پانی کی حالت بدل گئی ۔

مجھے یاد ہے جب میں 2020 میں کمراٹ گئی تو کیا خوبصورت دل چھو لینے والے مناظر تھے، پانی اس قدر صاف ستھرا آب و ہوا بہت اچھی دل نشین مناظر میں وقت گزارنا اچھا لگ رہا تھا، کمراٹ دیکھ کر دل خوش ہو گیا تھا، دلفریب سی شام کی خنکی بہت مزہ دے رہی تھی اور رات کی سحر انگیزی قریب بہتے دریا کے شور کے ساتھ اور بھی زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی، قریب ہی مقامی آبادی کے لوگو ں سے جب بات ہوئی تھی تو کہنے لگے ہمارے لیے کمراٹ قدرت کا ایک تحفہ ہے یہاں سکون ہے، دلکش مقام دلوں میں بستا ہے بس زندگی ہمارے کمراٹ میں ہے اور وہ جو کہہ رہے تھے 100فیصد سچ تھا ہم سکھی سہیلیاں جا کے پھر دریا کنارے بیٹھ گئیں ، آج جب سنا کہ پانی کمراٹ کا میلا ہو گیا ہے ،سیلابی پانی میں بدل گیا ہے تو ایک پل کو وہ سارا منظر یاد آ گیا۔

اداروں کو جھیل پھٹنے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے اقدامات کی طرف توجہ دینی چاہیے، کمراٹ پر لاسپور جھیل پھٹنے کے خطرات سے متعلق اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا ہے اور ہوٹل مالکان اور مقامی لوگوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ دریائے پنجگوڑہ کے قریب آباد تمام لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، اور دریا کے قریب بھی مقامی افراد جانے سے اجتناب کریں،،ے احتیاطی بہت بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہو جاتی ہے تو صحیح وقت پر اقدامات ضروری ہیں،کمراٹ کے معاملے پر ایک پریشانی کی فضا دیکھ کر مجھے خیال آیا کہ این ڈی ایم اے سے بھی معلومات لی جائیں کیونکہ انکا نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر اس سال کافی متحرک نظر آ رہا ہے۔

 این ڈی ایم اے سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ لاسپور گلیشیئر کے حوالے سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کی تکنیکی ٹیم نے اپر دیر میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ اور تجزیہ کیا ہے، جہاں تین جھیلوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایک دوسرے کے قریب ہیں اور ان کے اچانک پھٹنے کا خطرہ ہے،تکنیکی تجزیے کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں جھیلوں کے رقبے اور حجم میں اضافہ ہوا ہے اور نیوک (NEOC) میں ایک مخصوص ٹیم صورتحال کی قریبی نگرانی کر رہی ہے، ان جھیلوں کی تشکیل اور توسیع کو موسمیاتی تبدیلی اور گرمیوں کے مہینوں میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے منسوب کیا گیا ہے؛ تاہم درجہ حرارت میں کمی شروع ہو گئی ہے اور آنے والے موسم سرما میں برفباری کی پیش گوئی کے ساتھ، پھٹنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ تاہم ٹیم صورتحال کا تجزیہ جاری رکھے گی، اور 2025 کی گرمیوں میں جھیلوں کے پھٹنے کے امکانات موجود ہیں۔ 

مجھے یاد ہے گرمیوں کی ابتدا سے ہی محکمہ موسمیات این ڈی ایم اے دونوں اداروں کی جانب سے گلاف کی بات کی جاتی رہی محکمہ موسمیات نے بار بار الرٹ جاری کیے ہیں مجھے تو پریشانی اس بات کی ہے کہ اس رواں سال میں اتنا درجہ حرارت زیادہ رہا آئندہ برس کیا ہوگا؟وزارت موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلی نے گلیشئرز کا معاملہ کاپ 29 میں بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے،ایڈیشنل سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی عائشہ حمیرا نے کاپ 29 سے متعلق قائمہ. کمیٹی کو بریفنگ دی جو کہ رواں برس کاپ 29 آذربائیجان کے شہر باکو میں منعقد ہونے جا رہی ہے اس متعلق پورا پلان بتایا کہ کس طرح پاکستان اپنی تیاری کر رہا ہے،.. 

عائشہ حمیرا نے کمیٹی کو اپنی بریفنگ میں بتایا کہ کاپ 29 پر تین اسٹریم میں کام ہو رہا ہے جو پویلین ہم نے وہاں بنانا ہے اس میں سوچنا ہے کہ کس طرح ہم نے اپنے کام کو ہائی لائیٹ کرنا ہے، *کاپ 29 کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں وہ اس پر کام کر رہی ہیں ،انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر وہ خود مانیٹر کر رہی ہیں تمام چیزوں کو،، کاپ میں تین ایونٹس ہونگے یعنی دو دن کے علاوہ بیچ میں جو سات دن ہیں اس میں روزانہ کی بنیاد پر تین ایونٹس کیے جائیں گے جن میں دنیا بھر سے دیگر شریک ممالک کو پاکستان کے موسمیاتی چیلنجز اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بریفنگ دی جائے گی جس میں سب اہم گلیشئرز کا معاملہ اٹھایا جائے گا، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کلائیمٹ جسٹس کاکس کا سبجیکٹ وہاں متعارف کرائیں گے، سپریم کورٹ سے بات کی ہے۔

ججز کو بھی کاپ 29 میں ساتھ لے کر جائیں گے، کیا قانون سازی ہونی چاہیے کیسے کلائیمٹ جسٹس ہونا چاہیے اس پر کام کر رہے ہیں اور دوسرا جو اہم سبجیکٹ ہے پاکستان کے لیے کہ کلائیمٹ فنانس بہت اہم ہے کلائیمٹ فنانس سے متعلق ایونٹس کریں گے چونکہ موسمیاتی تبدیلیوں میں سب سے زیادہ خواتین اار بچے متاثر ہو رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کو بھی اپنے ساتھ انگیج کر کے کام کر رہے ہیں،خیر یہ تو حکومت کا وہ پلان ہے جو کاپ 29 کے لیے ہے لیکن اس وقت جو علاقے گلیشیرز اور بڑھتے درجہ حرارت سے متاثر ہیں اس پر حکومت کی کیا پروگریس ہے یہ یقیناً سب ہی جاننا چاہتے ہیں کہ عملی کام کتنا ہوا ہے؟ چیئرپرسن قائم ہ کمیٹی منزہ حسن نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو بھی طلب کیا ہے،،

مزیدخبریں