نایاب ’رنگ آف فائر‘ جنوبی امریکہ کو چکرا کر رکھ دے گا، ماہرین نے بھی خبردار کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) آج جنوبی امریکہ کے مختلف حصوں میں نایاب ’رنگ آف فائر‘ سورج گرہن کا شاندار نظارہ دیکھنے کو ملے گا جس کے پیش نظر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس کو براہ راست دیکھنے سے بینائی متاثر ہو سکتی ہے۔
جب چاند گردش کرتے ہوئے سورج اور زمین کے درمیان آجاتا ہے تو اس وقت یہ وقوع پذیر ہوتا ہے، مگر سورج کو مکمل طور پر نہیں ڈھانپ پاتا جس سے سورج کے گرد روشنی کی ایک دائرہ نما چمک ’رنگ آف فائر‘ کا منظر بنتا ہے۔
بیونس آئرس پلانیٹیریم کے ماہر ڈیاگو ہرنانڈیز کے مطابق آج چاند زمین سے معمول سے تھوڑا زیادہ دور ہوگا جس کی وجہ سے وہ سورج کو مکمل طور پر ڈھانپنے میں ناکام رہے گا، ناسا کے مطابق یہ گرہن 3 گھنٹے سے زائد جاری رہے گا جبکہ ’رنگ آف فائر‘ کا منظر صرف چند منٹ کے لیے تقریباً 18:45 جی ایم ٹی (18:45 GMT)پر ہوگا۔
یہ نایاب منظر پیسفک اوشین سے شروع ہو کر اینڈیز اور پیٹاگونیا کے علاقوں سے ہوتا ہوا ایٹلانٹک اوشین تک پہنچے گا جبکہ بولیویا، پیرو، پیراگوئے، یوراگوئے اور برازیل کے کچھ حصوں میں جزوی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کی عسکری قوت کا تقابلی جائزہ
دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سورج گرہن کو براہِ راست دیکھنے سے آنکھوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، صرف خصوصی سرٹیفائیڈ چشمے یا پن ہول پروجیکشن کے ذریعے گرہن کا مشاہدہ کرنا ہی محفوظ طریقہ ہے۔