(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز انتقال کر جانے والے کشمیری حریت رہنما سیدعلی گیلانی کو سپرد خاک کئے جانے کے حوالے سے نمائندۂ خصوصی عبداللّٰہ گیلانی کابیان سامنے آ گیا
تفصیلات کے مطابق سید علی گیلانی کے نمائندۂ خصوصی عبداللّٰہ گیلانی کا اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فوج نے سید علی گیلانی کا جسدِ خاکی قبضے میں لیا تھا،نہیں معلوم کہ سید علی گیلانی کی تدفین کہاں کی گئی ہے، انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سید علی گیلانی کے اہلِ خانہ پر تشدد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سینئر کشمیری رہنما سید علی گیلانی کے اہل خانہ کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا ہے کہ سید علی گیلانی کی تدفین ان کی خواہش کے مطابق مزارِ شہداء میں کرنے دی جائے۔سید علی گیلانی کے اہل خانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پورے کشمیر کو بند کر دیا گیا ہے، مواصلاتی رابطے بند کر دیئے گئے ہیں۔
اس سے قبل ایک غیر ملکی خبر ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سینئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کو آج صبح سخت سیکیورٹی میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔غیر ملکی ایجنسی کے مطابق سید علی گیلانی کے جنازے اور تدفین میں صرف پڑوسیوں اور قریبی رشتے داروں کو شرکت کی اجازت دی گئی۔
انتقال کے وقت سید علی گیلانی کی عمر 92 سال تھی اور 12 برس سے انہیں بھارتی فوج نے گھر میں نظر بند کر رکھا تھاسید علی گیلانی کشمیر پر بھارتی قبضے کے بڑے مخالف اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے علم بردار تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سید علی گیلانی سخت سکیورٹی میں سپرد خاک