(24نیوز ) جہدوجہد آزادی کشمیر کے عظیم رہنما سیّد علی گیلانی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ، قابض بھارتی فوج نے حریت رہنما کی بلند آواز کو دبانے کے لئے انہیں زندگی کا طویل عرصہ نظر بند یا پابند سلاسل رکھا اور موت کے بعد بھی قابض فوج سیّد علی گیلانی سے اتنی خوفزدہ تھی کہ ان کی تدفین بھی آزادی سے نہ ہونے دی۔
24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں تجزیہ نگار حضرات سلیم بخاری، افتخار احمد، پی جے میر اور جاوید اقبال نے سید علی گیلانی کی جدوجہد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور بھارتی فوج کے اس اقدام کی شدید مذمت کی افتخار احمد نے کہا کہ سید علی گیلانی کروڑوں پاکستانیوں ، دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں اور حریت پسندوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں ، بھارتی فوج نے انہیں سورج کی روشنی سے پہلے اہل خاندان اور چند ہمسایوں کی موجودگی میں زبردستی دفن کرا دیا اور ان کی وصیت کو بھی نظر انداز کیا گیا فوج نے لوگوں کو اپنے گھروں سے نکلنے نہیں دیا ان کے جنازے میں شریک نہیں ہونے دیا گیا وہ بارہ برس سے گھر میں نظر انداز تھے اور کینسر کے مریض تھے۔
افتخار احمد نے سیدّ علی گیلانی مرحوم کو نیلسن منڈیلا اور فیڈل کاسترو کے پائے کا رہنما قرار دیا۔ سلیم بخاری نے کہا کہ انہیں پاکستان سے اتنی محبت تھی کہ انہوں نے پاکستانی پرچم کو زندگی میں بھی سینے سے لگائے رکھا اور موت کے بعد بھی انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر میں جس ریاستی جبر کا مظاہرہ بھارتی فوج نے کیا ۔دنیا بھارت کے اس ظلم و جبر کو کبھی بھول نہیں پائے گی ۔
پی جے میر کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کو یہ جبر مہنگا پڑے گا ۔کشمیری طالبان کی طرح اپنا کشمیر واپس لیں گے ،بھارت کشمیر میں مجرمانہ سرگرمیوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہے ۔ پروگرام میں سردار عطااللہ مینگل مرحوم کی سیاسی زندگی پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ افتخار احمد کا کہنا تھا کہ عطا اللہ مینگل مرحوم وہ روشن مینا ر تھے جن کی خدمات سنہری حروف میں لکھے جانے کے قابل ہیں ۔سلیم بخاری نے بلوچستان کے پہلے وزیر اعلیٰ سردار عطا اللہ مینگل کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سردار عطا اللہ مینگل محب وطن سیاسی رہنما تھے۔ پی جے میر نے کہا کہ سردار عطا اللہ مینگل میں پاکستان سے محبت کوٹ کوٹ کر بھری تھی۔ انہوں نے بھی جلاوطنی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ پروگرام میں کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے کاغذی منصوبوں کی تعریف کے دوران سابق حکومتوں کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور بد انتظامی کے الزامات لگا کر لکیر پھیر دیتے ہیں جب کہ وہ بھی جانتے ہیں کہ نواز شریف دور میں جو ترقیاتی کام ہوئے پاکستان کو اس کے کتنے فوائد ہیں۔ جاوید اقبال نے کہا کہ سیاست دان کس کا کریڈٹ لیتے ہیں وہ عوام کے ٹیکسوں کا اربوں روپیہ اگر ترقیاتی کاموں پر لگاتے ہیں تو کریڈٹ کس بات کا ، پینل نے افغانستان کی بدلتی صورتحال پر تجزیہ بھی پیش کیا ۔
یہ بھی پڑھیں۔سدھارتھ شکلانے موت سے پہلے کونسا مشروب پیا؟سنسنی خیز انکشافات
24نیوز کا پروگرام۔۔سید علی گیلانی اور سردار عطااللہ مینگل کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش
Sep 02, 2021 | 23:37:PM