سیلاب سے سندھ میں 30 لاکھ مکان تباہ، کوئی کچا مکان نہیں بچا، وزیراعلیٰ سندھ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہناہے کہ سندھ میں سیلاب کی شدت بہت زیادہ ہے،صوبے میں30 لاکھ مکان تباہ،کسی جگہ کوئی کچا مکان نہیں بچا،کئی مقامات پر پکے مقامات بھی رہنے کے قابل نہیں رہے۔
کراچی میں صوبائی وزراکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ سندھ میں سیلاب کی شدت بہت زیادہ ہے، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں،سندھ کے 27 اضلاع کی صورتحال خود اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہوں، ان کا کہناتھا کہ تباہ کن سیلاب سے 470 افراد جاں بحق اور 8 ہزار314 زخمی ہوئے۔
مرادعلی شاہ نے کہاکہ سیلاب سے سندھ کے 30 لاکھ مکان تباہ ہوئے، جس سے کروڑوں افراد متاثر ہوئے،کوئی ریلیف کیمپ میں ہے یادوستوں، رشتے داروں میں ہے ، ان کاکہناتھا کہ10 مئی کو محکمہ موسمیات نے معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کی پیشگوئی کی ،اتنے وسائل بھی نہیں تھے اتنی زیادہ بارش کی تیاری کر سکیں ، سندھ کے متعدد علاقوں میں 700 سے 1100 ملی میٹر بارش ہوئی ،سیلاب متاثرین کو بے نظیر انکم سپورٹ کے تحت امدادی رقوم دی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ 2010 کے سیلاب کے بعد سے سب سے بڑا سیلاب ہے،سیلاب کے دوران لوگوں نے اپنے غصے کااظہار کیا اور جائز کیا، کئی جگہوں پر لوگوں نے میری گاڑی کو بھی روکا،ان کاکہناتھا کہ بارش ختم ہو گئی ہے، ایمرجنسی شروع ہو گئی ہے، مراد علی شاہ نے کہاکہ کٹ لگانے کا فیصلہ اری گیشن ڈیپارٹمنٹ کرے گا،اری گیشن کے فیصلے کی توثیق وزیر آبپاشی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ؛ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم توہین عدالت کیس سماعت کیلئے مقرر