شام: مہنگائی اور خراب معاشی حالات کے باعث مظاہروں میں شدت، اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
شام میں مہنگائی اور خراب معیشت کے باعث صدر بشارالاسد کےخلاف مظاہروں میں شدت آنے لگی، مظاہرین نے صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق شام میں بڑھتی مہنگائی اور خراب معیشت کے باعث صدر بشارالاسد کے خلاف جاری مظاہروں میں شدت آنے لگی، جنوبی شام میں سینکڑوں لوگوں نے مہنگائی میں اضافے کے باعث شامی صدر بشارالاسد کے خلاف مظاہرے کیے اور ان سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔ شام کے شہر سویڈا میں لوگوں کے ایک بڑے ہجوم نے بشار آٹ، شام فری کے نعرے لگائے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق نائب وزیر اعظم، صدر منتخب
خیال رہے کہ شام ایک گہرے معاشی بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے اس کی کرنسی تیزی سے گرتی جا رہی ہے۔شام میں مظاہروں کا آغاز ابتدا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور جنگ زدہ ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال کی وجہ سے ہوا تھا تاہم اب ان مظاہروں میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کا بھی مطالبہ زور پکڑ چکا ہے۔ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں حکومت پر کھلم کھلا تنقید شاذ و نادر ہی ہوتی تھی تاہم جیسے جیسے معاشی صورتحال بدتر ہوئی عوام میں بے اطمینانی پھیل گئی۔
یاد رہے کہ 2011 میں پر امن مظاہروں کو شامی حکومت کی جانب سے پرتشدد رد عمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے نتیجے میں ملک میں ایسی جنگ کا آغاز ہوا جو آج تک جاری ہے اور اس کے نتیجے میں لاکھوں افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔