عراق میں 27 سال بعد مردم شماری کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)عراق میں27 سال بعد مردم شماری کا اعلان کردیا گیا ۔نومبر میں ہونے والی مردم شماری کا عمل محفوظ بنانے کیلئے ملک میں 2 روز کرفیو نافذ رہے گا۔
عراق میں 27 سال کےطویل وقفے کے بعد مردم شماری کرائی جائے گی،نومبر میں ہونے والی مردم شماری کا عمل محفوظ بنانے کیلئے ملک میں 2 روز کرفیو نافذ رہے گا، حکام کےمطابق بدامنی کے باعث پہلے بھی کئی بار مردم شماری ملتوی کرنا پڑی، عراق کی موجودہ آبادی چار کروڑ تیس لاکھ ہے، مردم شماری یونائٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ کی شراکت داری سے کرائی جائے گی۔
یاد رہے کہ عراق نے امریکہ کی طرف سے عراق پر حملے میں بے پناہ تباہی و بربادی کے بعد اب نئے سرے سے اپنی بحالی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں کئی دہائیوں کے بعد عراق میں مردم شماری کا اعلان کیا ہے۔ 27 سال کے طویل وقفے کے بعد اب پہلی مردم شماری ماہ نومبر میں طے کی گئی ہے۔
ضرورپڑھیں:ہمیں پتہ ہے مقدمہ بازی کیسےہوتی ہے؟ خدا کاخوف کریں،چیف جسٹس کے بے بنیاد مقدمہ بازی پر ریمارکس
اس سلسلے میں حکومت نے یہ ابھی اعلان کیا ہے کہ مردم شماری کے عمل کو محفوظ رکھنے کے لیے 20 اور 21 نومبر کو دو روز مسلسل پورے عراق میں کرفیو نافذ رہے گا۔ یہ اعلان وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے بیان میں کیا گیا ہے۔
واضح رہے آخری مردم شماری عراق میں 1997 میں ہوئی تھی مگر وہ مردم شماری 15 صوبوں تک ممکن ہو سکی تھی۔ البتہ ملک کے تین شمالی صوبوں میں اس وقت بھی مردم شماری موخر رہی۔ تاہم اب چند برسوں سے عراق میں امن و امان کی فضا بہتر ہو رہی ہے۔
عراقی حکومت کا اندازہ ہے کہ عراق کی موجودہ آبادی چار کروڑ تیس لاکھ ہے۔ اب عراقی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارے یونائٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ کی شراکت داری سے مردم شماری کا فیصلہ کیا ہے۔ تاکہ جدید ترین وسائل کی مددسے عراق کی آبادی کا درست ترین جائزہ مرتب کیا جاسکے۔ جو مستقبل کی پالیسی سازی میں مدد گار رہے۔ عراق میں ہر دس سال بعد مردم شماری کرانا طے ہے مگر کافی عرصے بعد یہ موقع بن رہا ہے۔