پولیس تشدد کیس، پی ٹی آئی رہنما شیخ امتیاز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایم پی اے شیخ امتیاز کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے وقت پولیس کے ساتھ لڑائی جھگڑے کے مقدمہ میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما شیخ امتیاز کو 2روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پیش کیا ۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے سماعت کی ،وکلاء نے ملزم شیخ امتیاز کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
عدالت نےاستفسار کیا کہ کیا جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم کو ڈسچارج کیا جا سکتا ہے، جس پر اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ جھوٹا مقدمہ ہے ڈسچارج کیا جا سکتا ہے۔
پولیس کی جانب سے ہولی گرافی ٹیسٹ کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عدالت نے استفسار کیا کہ پولی گرامی ٹیسٹ سے سچ جھوٹ چیک کرنا ہے، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جی ہاں ہولی گرافی ٹیسٹ سے ملزم کے بیان کا سچ جھوٹ معلوم کرنا ہے.
سابق گورنر سردار لطیف کھوسہ اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے ڈسچارج کرنے پر دلائل دیئے.
ایم پی اے حافظ فرحت عباس اور علی امتیاز وڑائچ عدالت شیخ امتیاز اظہار یک جہتی کیلئے موجود تھے جبکہ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد بھچر بھی شیخ امتیاز سے ملاقات کیلئے عدالت پہنچے ۔
سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ ملزم نے کارکنان کو ڈنڈے سوٹے فراہم کئے۔
بعد ازاں عدالت نے زمان پارک میں پولیس حملہ کیس میں ملزم شیخ امتیاز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے وقت زمان پارک میں پولیس پر تشدد ہوا تھا ، شیخ امتیاز تھانہ ریس کورس میں درج مقدمہ نمبر 410/23 میں گرفتار ہے، شیخ امتیاز اور دیگر پر بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے وقت زمان پارک میں پولیس پرتشدد کا الزام ہے۔