شمالی کوریا سے مچھروں کا داخلہ بھی بند، جنوبی کوریا نے سرحد پر مشین لگا دی

Sep 02, 2024 | 16:30:PM
شمالی کوریا سے مچھروں کا داخلہ بھی بند، جنوبی کوریا نے سرحد پر مشین لگا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) جنوبی کوریا نے دشمن ملک سے اب مچھروں کا داخلہ بھی ممنوع قرار دے دیا ہے اور انہیں روکنے کے لیے شمالی کوریا سے متصل سرحد پر مشین لگا دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا نے شمالی اور جنوبی کوریا کو تقسیم کرنے والی بھاری قلعہ بند سرحد کے قریب ایک نگرانی کا آلہ 24-7 نصب کیا ہے، جو میزائلوں یا فوجیوں کی نقل وحرکت پر نظر نہیں رکھتا، بلکہ ملیریا لے جانے والے ان مچھروں کو پکڑتا ہے جو سرحد پار کر کے ان کے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

جنوبی کوریا کے صحت کے حکام نے ملک بھر میں مچھروں سے باخبر رہنے کے لیے 76 آلات نصب کیے ہیں، بشمول DMZ کے قریب اہم علاقوں میں۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی حکومت نے یہ اقدام اپنے ملک کے عوام کو ملیریا جیسے موذی مرض سے بچانے کے لیے اٹھایا ہے کیونکہ جنوبی کوریا میں گزشتہ سال ملیریا سے متاثر ہونے والے افراد میں سے 90 فیصد سرحدی علاقے کے رہائشی تھے۔

صحت کی دیکھ بھال کی اعلیٰ خدمات اور کئی دہائیوں کی پرعزم کوششوں کے باوجود، جنوبی کوریا کے لیے "ملیریا سے پاک" کا درجہ حاصل کرنا ناقص رہا ہے، بڑی حد تک اس کے الگ تھلگ شمال سے قربت کی بدولت، جہاں یہ بیماری پھیلی ہوئی ہے۔

جنوبی کوریا نے رواں سال ملک بھر میں ملیریا کی وارننگ جاری کی جب کہ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ" موسمیاتی تبدیلی، خاص طور پر گرم چشمے اور بھاری بارش، جزیرہ نما میں مچھروں سے پیدا ہونے والی مزید بیماریاں لا سکتی ہے جب تک کہ دونوں کوریا، جو تکنیکی طور پر جنگ میں رہتے ہیں، اس حوالے سے ایک دوسرے سے تعاون نہیں کرتے۔"

یہ بھی پڑھیں:  گھاس پر ننگے پاؤں چلنا، صحت پر کیا اثرات ڈالتاہے؟

مچھروں کی افزائش کے لیے دونوں سرحدوں کے مابین قائم ایک غیر فوجی زون ہے جو سر سبز جنگلات اور گیلے علاقوں پر مبنی ہے اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ مچھروں کے لیے بھی ایک مثالی افزائش گاہ ہے، بشمول ملیریا کے کیریئرز جو 12 کلومیٹر تک اڑ سکتے ہیں۔

سیول کی کوریا ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن ایجنسی کے عملے کے سائنسدان کم ہیون وو نے کہا کہ "ڈی ایم زیڈ میں ٹھہرے ہوئے پانی کے علاوہ "بہت سارے جنگلی جانور ہیں جو مچھروں کے انڈے دینے کے لیے خون کے ذرائع کا کام کرتے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے مچھروں کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے، سرحدی علاقوں میں ملیریا کے کیسز بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عام مچھروں کے مقابلے  میں ملیریا پھیلانے والے مچھروں کی جسمانی خصوصیات ان کے اڑنے کی حالت سے مختلف ہوتی ہیں۔ عام مچھر باقاعدہ طور پر دیواروں یا فرش کی سطح پر بیٹھتے ہیں جب کہ ملیریا پھیلانے والے مچھر 45 ڈگری کے زاویے پر بیٹھتے ہیں۔ اگر ایسے مچھر آپ کو اپنے اردگرد نظر آئیں تو خاص احتیاط کرنی چاہیے۔