(24نیوز)کراچی کے تین مختلف مقامات پر فضا سے آہنی اشیاء گرنے سے گڑھے پڑ گئے ۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شہری خوفزدہ ،پولیس نے موقع پر پہنچ کر واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے شیر شاہ ، سائٹ بی ایریا اور میوہ شاہ قبرستان میں بھاری آہنی آلات گرے ۔عینی شاہدین کے مطابق صبح 10 بجے کے قریب آسمان کی طرف سے گزرنے والی ایک چیز سڑک پر لگی جس کے نتیجے میں ایک فٹ کا گڑھا پڑا جبکہ دوسری پراسرار چیز میوہ شاہ قبرستان میں گرنے سے قبروں کو نقصان پہنچا۔واقعے کے بعد علاقے کے لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے جبکہ پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔
فضا سے گرنے والی آہنی آشیاء کسی ہیوی مشینری کے حصے لگ رہے ہیں۔واقعہ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن آبادی پر گرنے سے جانی نقصان ہو سکتا تھا۔
کراچی کی ویسٹ اور ساؤتھ زون پولیس نے مزید مبینہ فضائی آلات کی تلاش شروع کر دی ہے اور اس حوالے سے ڈی آئی جیز کی جانب سے تمام تھانوں کی پولیس کو اپنے اپنے علاقوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا ہے۔
ادھر ایس ایس پی ضلع کیماڑی فدا جانوری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آہنی اشیاء سائٹ کے علاقے ہارون آباد کی اسٹیل مل میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں گریں۔فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ ہارون آباد کی اسٹیل مل میں گزشتہ رات دھماکا ہوا، آہنی پارٹس گرنے کے شواہد بھی رات کے ہیں، فیکٹری میں استعمال کیے گئے آلات اور جائے وقوعہ سے ملنے والے پارٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین اطلاع کے مطابق شہرقائد کے علاقے شیر شاہ میں پراسرار چیز گرنے کا واقعہ وہیل مشین بلاسٹ ہونے سے واقع پیش آیا ۔رینجرز،پولیس اور دیگر تفتیشی ادارے جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ فرائی وہیل مشین پوری فیکٹری کو چلاتی ہے،فیکٹری انتظامیہ کے مطابق مشین ایک منٹ کے اندر500سے 600 چکر گھمانے کی طاقت رکھتی ہے۔ 60سالہ زندگی میں پہلی مرتبہ فرائی وہیل کو پھٹتے دیکھا۔ اس کا ایک ٹکرا بھی 500 کلو سے زیادہ کا وزن رکھتا ہے۔ تمام جائے حادثہ کا معائنہ کیا ہے۔ڈی ایس پی کے مطابق گرنے و الے ٹکرے اتنے بھاری تھے کہ اسے کئی لوگ مل کر بھی نہیں ہلا سکتے تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں اڑنے والے ٹکرے پانچ کلو میٹر دور تک جاگرے۔