جعلی بینک اکاؤنٹس کیس:شواہد نہ ملنے پر ضمنی ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)قومی احتساب بیورو نے سندھ بنک منی لانڈرنگ کے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمنی ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق نیب کو یو اے ای سے شواہد نہ مل سکے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے 5 مارچ کو ضمنی ریفرنس داخل کرنے پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کی تھی ۔ایک سال انتظار کے بعد نیب نے ضمنی ریفرنس کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی ۔ نیب رپورٹ کے مطابق ایک کیس میں وعدہ معاف گواہ ناصر لوتھا کا جواب بھی نہ ملا۔18 مارچ 2020 کو باہمی قانونی معاونت کا ایم ایل اے یو اے ای بھیجا تھا۔ایم ایل اے دفتر خارجہ کے ذریعے یو اے ای کی منسٹری آف جسٹس کو بھیجا گیا۔17 ستمبر 2020 کو یاد دہانی کا خط بھی ارسال کیا۔جواب نہ ملنے پر 21 جنوری 2021 کو دوسرا ایم ایل اے بھی بھیجا۔
نیب نے رپورٹ میں استدعا کی کہ ملزم بلال شیخ و دیگر کے خلاف عبوری ریفرنس کو ہی حتمی تصور کرتے ہوئے ٹرائل چلایا جائے۔نیب ریفرنس میں الزام ہے کہ سندھ بینک کو منی لاندرنگ سے 25 ارب کا نقصان پہنچایا گیا۔قرض کے نام پر اربوں اومنی کی بے نامی کمپنیوں کو جاری ہوئے جبکہ فراڈ قرض کے نام پر سرکاری بینک کو نقصان پہنچایا گیا۔