سات دن میں معافی ورنہ۔۔۔۔براڈ شیٹ سربراہ کی جسٹس عظمت سعید کو دھمکی

Apr 03, 2021 | 16:35:PM

(24 نیوز)براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی کا کہنا ہے کہ جسٹس عظمت نے میری ہتک کرنے پر سات دن میں معافی نہ مانگی تو لندن ہائی کورٹ میں ان کیخلاف قانونی کارروائی شروع کرونگا۔

تفصیلات کے مطابق براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے میڈیا کو اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جسٹس عظمت سعید میری ہتک کرنے پر معافی مانگیں ورنہ لندن ہائی کورٹ میں قانونی کارروائی ہو گی۔
کاوے موسوی نے کہا کہ جسٹس عظمت نے رپورٹ میں مجھے سزا یافتہ قرار دیا، سول کونٹمٹ civil contemt سے کریمنل رکارڈ نہیں بنتا۔ جسٹس عظمت سعید کو اندازہ ہی نہیں کہ کریمنل اور سول کونٹمٹ میں کیا فرق ہوتا ہے۔
انہو ں نے کہا کہ وفاقی وزیر علی زیدی رابطے میں تھے، انھوں نے کمیشن کے مجھ سے رابطہ کرنے اور منصفانہ تحقیقات کا یقین دلایا تھا۔علی زیدی نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی یقین دھانی کرائی تھی۔ میں نے احمقانہ طور پر تصور کرلیا تھا کہ عمران خان کی حکومت “مختلف” ہے۔ خیال تھا کہ عمران خان کی حکومت کرپشن کے خلاف سنجیدہ ہے۔جوڈیشل انکوائری میں کسی ایک شخص کا بیان نہیں لیا گیا، سب سے اہم گواہ میں تھا۔
براڈ شیٹ سربراہ نے کہا کہ رپورٹ حقائق چھپانے کی کوشش اور عدلیہ کی تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے، عدلیہ کے ارکان یا تو اس رپورٹ کی مذمت کریں یا پھر عوام کے سامنے سر جھکا کر چلیں۔ وزیر اعظم عمران خان کو قانون کی روح کے مطابق انکوائری کرانی چاہئے تھی۔ اگر عمران خان اس انکوائری پر یقین کرتے ہیں تو انہیں وزیراعظم کے عہدے پر رہنے کا حق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا حصہ رہنے والے شخص سے انکوائری کرانا ہی غلط تھا۔ عظمت سعید کو مفادات کے ٹکراﺅکے سبب انکوائری سے معذرت کرلینی چا ہئے تھی۔ عظمت سعید نے قوم کی خدمت نہیں کی بلکہ عدلیہ کیلئے شرمساری کا باعث بنے ہیں۔ پاکستان بقایا رقم دینے کو تیار نہیں، کوئی بھی شخص عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی ذمہ داری نہیں لینا چاہتا۔ حکومت پاکستان نے عدالتی احکامات کا احترام نہیں کیا، اب تک بقایا رقم کا منتظر ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رقم کی ادائیگی میں تاخیر سے مزید مالی نقصان پاکستان کی عوام کا ہوگا۔ براڈ شیٹ نے مزید پاکستانی رقم ضبط کرادی ہے، لیکن اب تک پاکستان نے اس ضمن کارروائی شروع نہیں کی، جسٹس عظمت سے انکوائری کرانا، “لومڑی سے مرغی کی حفاظت کرانے کے مترادف تھا”، رپورٹ میں استعمال ہونے والی زبان “مافیا لائیرز” کی ہے۔ اس “رپورٹ” کو عدالتی انکوائری قرار دینا، باعث شرم ہوگا۔ 55 پنس کے اسٹمپ والے لفافے میں رقم ڈال کر بھیج دیں تو پاکستان عوام کے ایک لاکھ ڈالر بچ جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں :قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس ڈی لسٹ کردیا گیا

مزیدخبریں