عمران خان ناائلی کیس، لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کر دیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ملک اشرف) لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان کی ممکنہ نااہلی، پارٹی سربراہی سے ہٹانے اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 137(4) کو آئین سے متصادم قرار دینے کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ممکنہ نا اہلی اور پارٹی سربراہی سے ہٹانے کیلئے جسٹس شاہد کریم نے شہری منیر احمد کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔ الیکشن ایکٹ 2017کے سیکشن 137(4)کو آئین سے متصادم قرار دینے کیلئے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں: قانون کسی کو الیکشن ملتوی کرنے کا اختیار نہیں دیتا: سپریم کورٹ
دوران سماعت وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ایک انتظامی ادارہ ہے، الیکشن کرانا اور حلقہ بندیاں کرانا اس کا کام ہے، یہ ادارہ عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا لیکن یہ ادارہ کسی کو براہ راست نا اہل قرار دینے کے قانونی اختیارات رکھتا ہے۔
درخواست گزار وکیل کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ میں عمران خان کو نا اہل قرار دیا لیکن ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف اپیل زیر سماعت ہے اور اب الیکشن کمیشن عمران خان کو پارٹی صدارت سے بھی نا اہل کرنا چاہتا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن ایکٹ 2017کے سیکشن137(4) کو آئین پاکستان سے متصادم قرار دیا جائے اور عدالت الیکشن کمیشن کو عمران خان کی پارٹی چئیرمین سے ممکنہ نااہلی کو روک دے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی ممکنہ نااہلی کیلئے شہری منیر احمد کی دائر کردہ درخواست میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا۔