ایکس بندش کیس: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ رپورٹ نہ پیش ہونے پر برہم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احتشام کیانی)سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) کی بندش کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران محکمہ داخلہ کے زبانی بیان پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہا ئی کورٹ عامر فاروق نے سماعت کی، جوائنٹ سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ وزارت داخلہ سے آئے تو ہیں، اب دیکھتے ہیں کیا لائے ہیں۔
جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ پر ایکس بند کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کوئی لکھت پڑھت بھی تو بتائیں، پڑھ کر بتائیں کچھ، یہی کہا تھا کہ تفصیلات لے کر آئیں، یہ کون سا طریقہ ہے؟ یہ کیا رویہ ہے؟ عدالت کی معاونت کریں، کیا کیا ہے؟ نہ فائل لائے نہ کچھ، آپ بتادیں میں کیا وجہ لکھواؤں؟
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ ہر چیز جام کی ہوئی ہے، سب کچھ بند کیا ہوا ہے، کیا سیکریٹری کو بلا لوں، جوائنٹ سیکریٹری صاحب! زبانی نہیں، ہر چیز لکھ کر دیں کیا سیکیورٹی تھریٹ ہے، ڈاکومنٹس دکھائیں، زبانی کلامی بات نہیں ہوگی،جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ انٹرنیٹ پر ملکی سلامتی کو خطرہ تھا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ تقریر نہیں کرنی مجھے وجوہات بتائیں، تقریر میں آپ سے زیادہ کرلیتا ہوں، یہ کیا ہے، اس رپورٹ سے تو بہتر رپورٹ میرا سیکریٹری بنا دے گا، میں ایسے نہیں سنوں گا،جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ دوسرا صفحہ دیکھ لیں۔
یہ بھی پڑھیں:حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ جو باتیں دوسری عدالت میں کی گئیں وہ یہاں نہ کریں، کیا کروں؟ کیا لکھواؤں کہ سرکار تھکی ہوئی ہے، کام نہیں کر سکتی، آپ صرف منتیں ترلے کر رہے ہیں، چیز کوئی نہیں آپ کے پاس، ہر ادارے میں بدنیتی ہے، کیا کہوں، سیکریٹری داخلہ کو بلاؤں گا تب ہی کچھ ہوگا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ دیگر عدالتوں میں بھی کیس ہے دیکھتے ہیں کون پہلے کھلواتا ہے،دیکھتے ہیں کون سے عدالت پہلے فیصلہ کرتی ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔