لاہور ہائیکورٹ: عدالت میں نامناسب رویہ کے مرتکب وکیل زاہد گورائیہ کے وارنٹ گرفتاری جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ملک اشرف) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے جسٹس سلطان تنویر احمد کی عدالت میں نامناسب رویہ کے مرتکب وکیل زاہد محمود گورائیہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اسے گرفتار کرکے کل پیش کرنے کا حکم دے دیا.
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے وکیل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی, پراسیکیٹور جنرل پنجاب توہین عدالت کی کاروائی کے لئے لاء افسر کی حیثیت سے پیش ہوئے، وکیل زاہد محمود گورائیہ کی جانب سے شیراز فیض بھٹی ایڈوکیٹ پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وکیل کیوں نہیں آیا، شیراز فیض بھٹی ایڈوکیٹ نے جواب دیا کہ عدالت کو بتایا کہ پولیس جتنی نفری میں باہر کھڑی ہے، گرفتاری کے خوف سے وکیل نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات, قومی و صوبائی اسمبلی کی 23خالی نشستوں پر کتنے امیدوار مدمقابل آ گئے؟ الیکشن کمیشن بھی دنگ رہ گیا
چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دئیے کہ وکیل اپنا کیس خود خراب کررہا ہے، اسے چائیے تھا کہ وہ عدالت میں پیش ہوکر اپنا مؤقف پیش کردیتا، اگر اس کے خلاف کیس بنتا تو کاروائی کرتے، عدالت نے تو قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، وکیل کے وارنٹ گرفتاری نکلے اورپولیس اس کے گھر چھاپے مار رہی ہو ، اسے اپنی عزت کا خیال ہی نہیں۔
چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے زاہد محمود گورائیہ ایڈوکیٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کمرہ عدالت میں موجود ایس پی ہائیکورٹ اور ایس پی سول لائن کو وکیل کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ وکیل زاہد محمود گورائیہ ایڈوکیٹ نے جسٹس سلطان تنویر احمد کی عدالت میں نامناسب رویہ اختیار کیا تھا, جسٹس سلطان تنویر احمد نے وکیل زاہد گورائیہ کے خلاف کاروائی کے لیے چیف جسٹس کو ریفرنس بھیجا تھا۔