(24 نیوز) اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کے دو سینئر مشیروں کو قطر کے ساتھ مبینہ غیر قانونی تعلقات کے الزام میں گرفتار کر کے تین روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا، اس کیس کو میڈیا میں "قطر گیٹ" کے نام سے جانا جا رہا ہے، جس نے اسرائیل کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے اس معاملے میں گواہی دی اور تحقیقات کو "سیاسی انتقام" قرار دیا، گرفتار ہونے والے مشیر جوناتھن یوریچ اور ایلی فیلڈ اسٹائن پر الزام ہے کہ انہوں نے قطری حکومت کے ساتھ غیر قانونی روابط قائم کیے۔
مزید پڑھیں:امریکہ کی دنیا بھر میں تجارتی جنگ شروع، پاکستان پر بھارت ، افغانستان سے زیادہ ٹیرف عائد
گرفتاریوں کے بعد اسرائیل میں سیاسی کشیدگی بڑھ گئی ہے، جہاں حکومت پہلے ہی ملکی سلامتی کے سربراہ اور اٹارنی جنرل کو برطرف کرنے پر غور کر رہی ہے اس پیش رفت نے ایک بار پھر اسرائیل میں احتجاجی تحریک کو ہوا دی ہے، جبکہ حکومت نے غزہ میں فوجی کارروائی دوبارہ شروع کر دی ہے۔
نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا: "جیسے ہی مجھ سے گواہی کے لیے کہا گیا، میں نے فوراً حامی بھر لی میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے اور میرے مشیران کو بلاوجہ یرغمال بنایا جا رہا ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں، بس سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔