(24 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کرکٹ کا شوق تھا تاہم وہ حادثاتی طور پر وزیراعظم بن گئے، سیاسی کیریئر کے آغاز پر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں نے شمولیت کی دعوت دی لیکن میں ان کی کرپشن سے واقف تھا اسی لیے الگ جماعت بنائی۔
اسلام آباد میں کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاست میں آنے سے پہلے ملکی سیاسی نظام سے متعلق نہیں جانتا تھا صرف نصابی کتب میں پولیٹیکل سائنس پڑھی تھی، لوگوں کو سوئمنگ کرتا دیکھ کر سمندر میں چھلانگ لگائی اور سیاست بھی سوئمنگ کی طرح سیکھی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو کرکٹ کا شوق تھا تاہم وہ حادثاتی طور پر وزیراعظم بن گئے، سیاسی کیرئیر کے آغاز میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی دونوں جماعتوں نے شمولیت کی دعوت دی تھی کیوں کہ دونوں جماعتوں میں دوست موجود تھے لیکن میں ان کی جماعتوں میں شامل نہیں ہوا، میں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی کرپشن کے بارے میں جانتا تھا اس لئے اپنی الگ پارٹی بنائی اور دونوں جماعتوں کو کرپشن کو چیلنج کیا۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں دو قسم کے کھلاڑی ہوتے ہیں ایک وہ جو اپنے لیے کھیلتے ہیں اور دوسرے وہ جو ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں، وہ کھلاڑی جو اپنے لیے کھیلتے تھے ان کی عزت نہیں ہوتی، عزت صرف ان کی ہوتی ہے جو ملک کے لیے کھیلتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ قرآن شریف میں لکھا ہے کہ عزت اللہ کی طرف سے اور یہ ہمارا ایمان ہے، بزرگان دین کو لاکھوں لوگ آج بھی سلام کرنے جاتے ہیں اس لیے کہ وہ انسانیت کی بہتری کے لیے سامنے آئے، اسی لیے اللہ نے انہیں عزت دی، اسی طرح کئی بادشاہ بھی گزرے جس طرح قائد اعظم کو قوم نے عزت دی کہ وہ پاکستان کے لیے کھڑے ہوئے۔
عمران خان نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ صرف سیاحت سے 80 ارب ڈالر سالانہ کماتا ہے جبکہ یہ ملک کے پی کے سے رقبے میں آدھا ہے لیکن ہم یہاں سے ایک ملین ڈالر بھی نہیں کمارہے، ہمیں اس طرف اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بنانا ری پبلک اور مہذب معاشرے میں صرف انصاف کا فرق ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے، ہماری کرمنل کلاس کہتی ہے کہ ہم قانون سے بالاتر ہیں جب کہ ایسا نہیں ہوسکتا، جو معاشرہ قانون کی بالادستی پر عمل کرے گا وہ ہی اوپر جائے گا اور وہ ہی ترقی کرکے امیر بنے گا، جب آپ کے حکمران ہی چوری شروع کردیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق غریب ممالک سے ہر سال 1 ہزار ارب ڈالر چوری ہوکر امیر ممالک کی طرف منتقل ہوجاتے ہیں اور یہ پیسہ غریب نہیں بلکہ حکمران اور ایلیٹ طبقہ ہی چراتا ہے، ہمارے ملک میں دو خاندانوں نے صرف ملک تباہ نہیں کیا بلکہ ساتھ یہ بھی کام کیا کہ اب سیاست دان کرپشن کو برا نہیں سمجھتے۔
یہ بھی پڑھیں: عاصم سلیم باجوہ سی پیک اتھارٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہو گئے