(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کے ارکان نے پنجاب اسمبلی آنا ہی چھوڑ دیا جبکہ اقتدار کےلئے ساتھ ملنے والے آزاد ارکان اڑان بھرنے کےلئے پر تولنے لگے۔
ذرائع کے مطابق حکومت جانے کے بعد پنجاب کی قیادت منظر سے غائب ہونے لگی، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے حوالے سے پالیسی پر اتحادی جماعت پیپلزپارٹی بھی ناراض ہوگئی۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں چند روز قبل حکومت نے چیف الیکشن کمشنر اور اکان الیکشن کمیشن کی برطرفی سمیت دو قراردادیں منظور کیں اور ایک بل بھی منظور کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن کا ایک رکن بھی ایوان میں موجود نہ تھا۔ اس سے اپوزیشن کی پارلیمانی طرز سیاست پر ایک سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کی پارلیمانی قیادت کی جانب سے ابھی تک مستقبل کا کوئی سیاسی پلان نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ارکان اسمبلی گھروں میں بیٹھ گئے ہیں۔
ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کی صفوں میں درا پڑنے لگی ہے اور آزاد ارکان ن لیگ کی مایوس کن کارکردگی سے آزاد ہونے کےلئے پر تولنے لگے ہیں۔ ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ملنے والے 4 آزاد ارکان میں سے 2 آزاد ارکان حکومت کی جانب اڑان بھرنے کی سوچ رہے ہیں۔