پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری کا معاملہ: عدالت سے بڑا حکم آگیا

Aug 03, 2022 | 09:04:AM
پی ٹی آئی،استعفے،اسلام آباد ہائیکورٹ،منظوری،اسد عمر
کیپشن: استعفیٰ اور اس کی منظوری انفرادی ایکٹ ہے، اس لئے اتھارٹی لیٹر ضروری ہے: عدالت/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست میں پی ٹی آئی کو مستعفی ارکان اسمبلی کو فریق بنانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ استعفیٰ اور اس کی منظوری انفرادی عمل ہے، کل استعفوں پر فیصلہ آجائے اور ارکان کہیں ہم نے تو استعفیٰ ہی نہیں دیا تھا، دور روز میں رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں حکومت جانے کے بعد (ن) لیگ کو بڑا جھٹکا

رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیساتھ درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے فیصل چودھری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے کہ اتھارٹی لیٹر نہیں لگایا گیا، اعتراض دور کیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ پھر یہ پٹیشن اسد عمر کی جانب سے نہیں ہونی چاہئے تھی، آپ نے ایک چٹھی لینی ہے، فیصل چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ اتھارٹی لیٹر کی ضرورت نہیں کیونکہ اسد عمر خو بائیو میٹرک کرا کر آئے تھے۔ عدالت نے کہا کہ استعفیٰ اور اس کی منظوری انفرادی ایکٹ ہے، اس لئے اتھارٹی لیٹر ضروری ہے، اسی لئے رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا ہے۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے مذکورہ بالا اقدامات کیساتھ رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کرنے کا بھی حکم دے دیا۔