(24 نیوز) قومی اسمبلی سے احتساب آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا بل دوئم 2022 منظور کر لیا گیا۔ اس ترمیم سے احتساب عدالتوں کے ججوں کی تقرری کیلئے صدر کا اختیار ختم ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:فارن فنڈنگ کیس: حکومت کا بڑا فیصلہ
احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری اب وفاقی حکومت کرے گی۔ اس ترمیم سے پراسیکیوٹر جنرل کی مدت ملازمت میں 3 سال تک توسیع کی جا سکے گی۔
نیب قانون کے سیکشن 16 میں بھی ترمیم کر دی گئی ہے، جس کے تحت کسی ملزم کیخلاف مقدمہ وہیں کی احتساب عدالت میں چلےگاجہاں جرم کااتکاب ہوا ہو۔
نیب قانون کے سیکشن 19 ای میں بھی ترمیم کر دی گئی اور نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔
بل کے متن میں کہا کہ نیب ملزمان کیخلاف تحقیقات کیلئے کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لے سکتا، ملزم کو خلاف الزامات سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکیں۔
اسلام آباد:نیب قانون کے سیکشن 31 بی میں بھی ترمیم کر دی گئی ، جس کے تحت چیئرمین نیب فرد جرم ہونےسےقبل ریفرنس ختم کرنے کی تجویز کر سکیں گے۔