نئی حلقہ بندیاں، کیا الیکشن وقت پر ہو سکیں گے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)نئی حلقہ بندیاں، کیا الیکشن وقت پر ہو سکیں گے؟الیکشن پر کچھ پارٹیوں کےآپس میں تضاد ہیں کیا اس سے وقت پر الیکشن ہونا ممکن ہوگا؟
پروگرام’سلیم بخاری شو‘میں گروپ ایڈیٹر سلیم بخاری نے کہا ہے کہ اس وقت الیکشن پر 2 پارٹیوں جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کو اعتراض ہے کہ الیکشن کو نئی حلقہ بندیوں کے تحت کرایا جائے،جس میں خصوصاً کراچی کی آبادی کی مردم شماری نئے سرے سے کی جائے، کیوں کہ جو اس سال مردم شماری ہوئی ہے اس میں کراچی کی آبادی کو کم ظاہر کیا گیا ہے۔
اس لحاظ سے انکا مطالبہ کراچی کی حد تک ہے لیکن اس پر وزیراعظم بھی بات کرچکے ہیں۔نئی حلقہ بندیاں لفظ سننے میں تو آسان لگتا ہے لیکن اس میں ہمارے وزیراعظم صاحب کو بھی سمجھ نہیں آرہی کہ الیکشن ہم نے نئی حلقہ بندیوں کے تحت کروانے ہیں یا پرانی حلقہ بندیوں کے تحت اس معاملے میں وہ فیصلہ نہیں کر پارہے ہیں۔کبھی وہ کہتے ہیں کہ الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے کبھی کہتے ہیں کہ یہ فلاں نے کروانے ہیں تو کبھی کہتے ہیں کہ فلاں نے فیصلہ کرناہے۔
ضرور پڑھیں:نگران وزیر اعظم؟3 نام کون سے ہیں؟2خواتین بھی شامل!بڑی خبر آگئی
سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ جس طرح سے روزانہ کی بنیاد پر میل جول ہورہا ہے سخت باتیں چل رہی ہیں اور جس طرح پی ڈی ایم کے سربراہوں کی ملاقاتیں ہورہی ہیں لگتا ایسا ہے کہ کچھ حد تک فیصلے ہوچکے ہیں۔جس طرح نواز شریف اور آصف علی زرداری کی آپس میں ملاقاتیں ہورہی ہیں لگ ایسا رہا ہے کہ الیکشن ہونے ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ الیکشن وقت پر ہونگے یا نہیں۔لیکن اس میں اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ الیکشن جو ہیں وہ نئی مردم شماری و نئی حلقہ بندیوں کے تحت ہونگے۔
مزید اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ جو الیکشن ایکٹ میں ترامیم کی گئی ہیں ان کا اصل مقصد کیا تھا اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ابھی کی صورتحال کو دیکھا جائے تو اس وقت قومی اسمبلی میں 266 سیٹیں ہیں جو پہلے 272 تھیں اس میں 6 سیٹیں کم ہوئی ہیں جس میں بلوچستان کے پاس 16، کے پی کے 45، پنجاب 141 کیونکہ ہم کہتے ہیں کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے۔اس کے ساتھ سندھ میں 61،ا ور اسلام آباد جسکے پاس پہلے 2 سیٹیں تھی اب 3 ہوگئی ہیں۔
یہ تو ہے 266 سیٹوں کی تفصیل، لیکن آرٹیکل 151 سب سیکشن 3 میں جو ترمیم کا حال ہے اس میں جو قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں ہیں ان کی تعداد 266 ہے اور 60 نشستیں جوہیں وہ خواتین کے لیے مختص ہیں اور 10 جو ہیں وہ غیر مسلموں کے لیے ہیں تو کل قومی اسمبلی کی سیٹوں کی تعداد 336 ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کی بھارت کو مذاکرات کی دعوت، امریکا نے بھی حمایت کر دی
انہوں نے کہا ہے کہ کے پی کے اندر ہر حلقے میں ووٹر کی تعداد 788933 لوگ ہر حلقے میں شامل ہونگے۔ اسلام آباد میں 667789 لوگ اس میں شامل ہونگے۔ پنجاب میں 780059 لوگ شامل ہونگے۔ سندھ میں 784500 لوگ اور بلوچستان میں77946 لوگ ہر حلقے شامل ہونگے۔ اگر تو الیکشن نئی مردم شماری کے مطابق ہوتے ہیں تو پھر سمجھیں کہ الیکشن اس سال نہیں ہونے والے، کیوں کہ الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے کہ اگر الیکشن نئی حلقہ بندیوں کے تحت کروانے ہیں تو ہمیں 4 ماہ لگیں گے ان بندیوں کو مکمل کرنے میں اور ووٹر لسٹوں کو اپڈیٹ کرنے میں، تب جاکر یہ الیکشن ہونگے۔
آپ اندازہ لگا لیں کہ 4 ماہ الیکشن کمیشن اور 3 ماہ نگران حکومت تو پھر 7 ماہ تک الیکشن کا ہونا اس سال بھول جائیں۔ اگر تو الیکشن نئی حلقہ بندیوں کے تحت ہورہے ہیں۔