(24 نیوز) استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں بھرپور سیاسی سرگرمیوں کے آغاز سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق آئی پی پی نے پنجاب کی طرح دیگر صوبوں میں بھی اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ مرکزی قیادت نے آئندہ عام انتخابات کی حکمت عملی پر غور و خوض بھی کیا۔
اجلاس میں پارٹی کے اہم تنظیمی امور پر بھی مشاورت ہوئی اور رہنماؤں کے مابین ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر خان ترین نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو استحکام دلانا ہم سب کی مشترکہ قومی ذمہ داری ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ملک کو سیاسی لحاظ سے مضبوط اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پرویز خٹک کی جماعت کی پی ٹی آئی کو انتخابی اتحاد کی پیشکش
اجلاس میں پارٹی میں زیادہ سے زیادہ رہنماؤں کی شمولیت سے متعلق حکمت عملی بھی طے کی گئی اور اعلیٰ سطح اجلاس میں رہنماؤں کو اہم ٹاسک سونپ دیے گئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری کے تحت عام انتخابات کروانے کے بیان پر گزشتہ روز استحکام پاکستان پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ردعمل دیا تھا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری کے تحت انتخابات ضروری ہے ہم اس کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کے بجائے رائے شماری کو ترجیح دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی اور پرانی مردم شماری کی بحث وزیر اعظم شہباز شریف نے شروع کی، بحث میں عام انتخابات 5 سے 6 ماہ تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ سی ای سی اجلاس میں معاملہ گیا تو انتخابات میں 6 ماہ تاخیر ہو سکتی ہے، نئی حلقہ بندیاں اور نئی ووٹر لسٹوں کے معاملات بھی سامنے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پی نئی اور پرانی دونوں مردم شماریوں پر انتخابات کو تیار ہے۔