باجوڑ دھماکہ سیکیورٹی فورسز کی ناکامی ہے: مولانا فضل الرحمٰن

Aug 03, 2023 | 20:11:PM
باجوڑ دھماکہ سیکیورٹی فورسز کی ناکامی ہے: مولانا فضل الرحمٰن
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان خان) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ باجوڑ دھماکہ سیکیورٹی فورسز کی ناکامی ہے۔

گورنر خیبرپختونخوا غلام علی اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے باجوڑ کا دورہ کیا، اس موقع پر امیر جےیوآئی فاٹا مولانا جمال الدین اور مولانا عطاء الحق بھی ان کے ہمراہ تھے۔جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے باجوڑ میں شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے ملاقات کی، شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی اور شہیدوں کے بلند درجات کیلئے دعائے مغفرت بھی کی، انہوں نے شہداء کے اہلخانہ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے شہدا کے لئے 5 لاکھ اور زخمیوں کے لیے 3 لاکھ روپے پارٹی کی طرف سے دینے کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات سے متعلق ایم کیو ایم کا بڑا مطالبہ

گورنر کے پی کے حاجی غلام علی نے شہداء اور زخمیوں کیلئے  تمام امداد چیک مولانا عبد الرشید کے حوالے کر دیئے، انہوں نے مرنے والوں کو فی کس 25 لاکھ اور زخمیوں کیلئے فی کس 7 لاکھ روپے کے چیک دیئے۔ گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کا کہنا تھا کہ باجوڑ کے عوام پر حملہ کرنے والوں سے بدلہ لینا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔

مولانا فضل الرحمان کا جرگہ ہال میں شہداء کے لواحقین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے شہداء پر ظلم وبربریت کا معاملہ اپنے رب پر چھوڑ رہے ہیں، ہم بندوق کی سیاست اور بدلے پر یقین نہیں رکھتے، باجوڑ دھماکہ سیکیورٹی فورسز کی ناکامی ہے، میں نے ہر جگہ پر باجوڑ کے علماء کے قتل عام پر آواز اٹھائی ہے، دہشت گردی کیخلاف حکمت عملی بنانے ہوگی جس کیلے ہم نے کل پشتونوں کا جرگہ بلایا ہے،  اقوام متحدہ سے لیکر چین ایران سعودی عرب نے سانحہ باجوڑ کی شدید مزمت کی ہے، ہم اس ملک میں پرامن سیاسی جدوجہد کررہے ہیں ہماری کسی بھی تنظیم یا گروہ کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  باجوڑ واقعے نے ہماری مسکراہٹوں کو چھین لیا، ہمارے دلوں کی خوشیوں کو غموں میں ڈبو دیا، قاتلوں سے کہتا ہوں کہ آپ ہمارے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کرسکے بلکہ ان کے حوصلے مزید بڑھ گئے ہیں، میں جب ہسپتال گیا اور پہلے زخمی سے ملاقات کی اس کو سلام کیا تو اس نے قرآن کریم کی آیت پڑھی، دوسرے زخمی نے کہا کہ کہ میرے ساتھی شہید ہوگئے اور میں شہادت کی آرزو لئے یہاں لیٹا ہوا ہوں، جس زخمی کے پاس جاتا اس نیت سے جاتا کہ میں اسے حوصلہ دونگا لیکن وہ مجھے حوصلہ دیتا اور کہتا کہ ہماری اس حالت پر آپنے افسردہ نہیں ہونا، آپ نے مضبوط رہنا ہے ہم مضبوط ہیں، میں ان کے اس جذبے کا کیا بدلہ دے سکتا ہوں؟

یہ بھی پڑھیں: استحکام پاکستان پارٹی کی امیدوں پر پانی پھر گیا، الیکشن کمیشن سے حیران کن خبر آگئی

مولانا فضل الرحمٰن نے دوران خطاب مزید کہا کہ جو لوگ اس غلط فہمی میں ہیں کہ ہم جہاد کر رہے ہیں یہ غلط فہمی میں نہ رہیں یہ مفسدین ہیں، جے یو آئی روز اوّل سے بدامنی کی آگ کو بجھانے کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے، مخالفین اس آگ کو بھڑکا رہے ہیں، یہ یہیودیوں اور منافقین کے ترجمان ہیں، ان کو کیا پتہ کہ مسلمان کا خون کتنا مقدس ہے، ہمیں اپنے تحفظ کی راہیں خود تلاش کرنا ہونگی، تحمل اور برداشت کو نہیں چھوڑیں گے لیکن حکمت عملی بنانا ہو گی، کل جمعہ کے روز قبائلی جرگہ طلب کرلیا ہے، عمائدین کو سوچنا ہوگا کہ ہمارا یہ خطہ کب تک آگ میں جلتا رہے گا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کا کہنا تھا کہ باجوڑ کے نمائندہ وفد کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس جرگے میں آئیں اور جرگے کو حقائق سے آگاہ کریں، انسانی خون کا کوئی بدل نہیں اگر 10 ارب بھی دے دیں تو ایک انسان کا بدل نہیں ہوسکتا، اس واقعے نے موقع فراہم کیا ہے کہ سارے پشتون قائدین مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلاش کریں، آل پارٹیز کانفرنس کی تجویز بھی زیر غور ہے، مرکزی شوری کے اجلاس میں آل پارٹیز کانفرنس کے لئے حکمت عملی بنائیں گے۔