اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کرونگا،جلسہ نہیں کر سکا تو سیاست چھوڑ دوں گا:علی امین گنڈا پور

Aug 03, 2024 | 18:28:PM
اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کرونگا،جلسہ نہیں کر سکا تو سیاست چھوڑ دوں گا:علی امین گنڈا پور
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کے فیصلہ کے پابند ہیں،میں اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کروںگا، جلسہ نہ کر سکا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ 

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان  نظریے پر ڈٹے ہوئے ہیں،نظریہ  قید نہیں ہو سکتا ،آئین کی پاسداری اور خودداری کے لئے قوم کھڑی رہی ،قوم 5اگست کو جلسہ میں بھرپور شرکت کرکے ثابت کرے کہ نظریہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت پر بانی پی ٹی آئی کو تشویش ہے،وہ ملک کے لئے بات کرنے کو تیار ہیں،بانی چیئرمین نے ہمیشہ ملک کے لئے مذاکرات کا کہا ایک کمیٹی بھی بنائی ،پنجاب میں فسطائیت اور مقدمات ہو رہے ہیں،ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، فارم 45 نہیں دے رہے فارم 47والے اسمبلی میں بیٹھے ہوئے ہیں،کوئی فیصلہ کن  نہیں ہو رہا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 9مئی کو جلسہ میں کہا میں معافی مانگنے کو تیار ہوں لیکن میری غلطی ثابت کریں،ہماری کوئی غلطی نہیں یہ ایک پہلے سے تیار منصوبے پر  کام ہوا ہے،بانی پی ٹی آئی نے پہلے کہا مجھ پر حملہ کروایا جائے گا اسے مذہبی رنگ دیا جائے گا،پارٹی ختم کی جائے گی،غلطی آپ کی ہو اور مجھ سے کہا جائے میں معافی مانگوں ،ایسا نہیں ہو گا،اپنی انا کو تسکین پہنچانے کے لئے آپ آئیں بیٹھیں بات کریں میری غلطی ثابت کریں،جتنی غلطی ہوگی اتنی معافی مانگ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بہت زیادتیاں ہوئی ہیں،عندلیب عباس پارٹی چھوڑ گئی ایک دن جیل نہیں گئی ،مراد راس کی 18سو کالیں  نکلیں اس حوالے سے کمپین چلی،وہ ٹی وی پر پروگرام کر رہا ہے،یہ جو لوگ عدالتوں کی بات نہیں مان رہے۔ 

ہم بانی پی ٹی آئی کے فیصلہ کے پابند ہیں،یہ جو لوگ عدالتوں کی بات نہیں مان رہے، میں اعلان کروں گا کہ اسلام آباد میں جلسہ کروں گا اور نہ کر سکا تو سیاست چھوڑ دوں گا،پہلے بھی رانا ثناء اللہ کو کہا تھا اس راستہ سے آوں گا اور آیا،میرے پہنچنے پر رانا ثنا اللہ چھپ گیا تھا،ان کا کہنا تھا کہ  شیر افضل مروت سے تعلق اور رابطہ ہے،اس کو نوٹسسز پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر دیئے گئے،شیر افضل مروت کو کہا تھا کہ ہماری پارٹی میں سوشل میڈیا ہم پر بھی تنقید کر دیتا ہے،شیر افضل مروت کو کہا تھا کہ کوئی تنقید کرتا ہے تو برداشت کریں،پارٹی کے اندر کے معاملات پارٹی کے اندر حل کرلیں گے ،میرا خیال ہے واپسی کے راستے بند نہیں کرنے چاہیئے،اصلاح والی بات کا مارجن بہت بڑا ہے،ہمیں اپنے دیرینہ ساتھیوں کی اصلاح والی بات کرنی چاہیئے،مجھے شیر افضل مروت کے نوٹیفیکیشن کا نہیں پتہ۔

پارا چنار میں سیز فائر ہو چکا ہے،دو گروپوں میں زمین کا تنازعہ ہے،اس کودہشتگردی اور  مذہبی رنگ دیا جا رہا یے جو درست نہیں،ہم مقابلہ کریں گے امن ہماری ترجیح ہے،قربانیاں پہلے بھی دی اب بھی دیں گے ،بات چیت کےٹی او آرز ( شرائط)  تو ہونے چاہئیں،اپنے تحفظات ایک دوسرے کے سامنے رکھیں گے،تحفظات پر بات ہو گی تو مسئلہ حل ہو گا،حکومت کہتی ہے ہم سے مذاکرات کرو لیکن ہم کہتے ہیں کہ تم تو حکومت ہو ہی نہیں ،جب ان سے بات کریں گے تو ہم بھی اپنے شہیدوں کو نہیں بھولیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ایک آفیشل پوزیشن پر ہوں،میرے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہوتے ہیں،بات چیت ہوتی رہتی ہے،لیکن کبھی تک کوئی ٹھوس چیز نہیں بن کر نکلی

کے پی کے سے ہمیشہ بریک تھرو ہوا ہے انشاءاللہ آگے بھی ہوگا۔ 

یہ بھی پڑھیں؛  شیر افضل مروت کی رکنیت منسوخی،پی ٹی آئی رہنماؤں کے متضاد بیانات سامنے آ گئے