امریکا ایران سے مذاکرات پر تیار بشرطیکہ۔۔۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اگر ایران نیوکلیئر ڈیل کی شرائط پر سنجیدگی سے مکمل عمل کرتا ہے تو امریکا ایران کے ساتھ نئے سرے سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیاں بھی اٹھائی جاسکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے 46ویں نومنتخب صدرجوبائیڈن نے ایران نیوکلیئر ڈیل سے متعلق خاموشی توڑتے ہوئے واضح موقف دہرایا ہے کہ اگر ایران نیوکلیئر ڈیل سے متعلق اپنے سمجھوتے پر قائم رہتا ہے تو ہم برطانیہ،جرمنی،روس سمیت اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر کوشش کریں گے کہ مزید نئے معاہدے کئے جائیں۔نومنتخب صدر نے ٹرمپ کی جانب سے ایران پر عائد کی گئی پابندیاں اٹھانے کا عندیہ بھی دیا۔
جوبائیڈن نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین پر عائد 25 فیصد ٹیرف کو فی الحال ختم نہیں کررہے، ایشیا اور یورپ سے مشورہ کر کے چین سے متعلق ٹھوس حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے امریکا کی عوام کیلئے سب سے بہتر کام یہی کیا ہے کہ انہیں ٹرمپ کے مزید 4 برسوں سے بچالیا ہے۔
واضح رہے کہ 2015میں امریکا نے ایران کے ساتھ ایک نیوکلیئر ڈیل سائن کی تھی ۔ بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ڈیل سے ازخود علیحدگی اختیار کرلی اور مئی 2018 میں ایران پر نئی سخت پابندیاں عائد کردیں۔امریکی صدرنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے نیوکلیئر ڈیل پر ہم سے دھوکے بازی کی ہے لہذا ہم اب اس ڈیل کا بوجھ مزید نہیں اٹھاسکتے۔