بھارت میں کسانوں کے احتجاج کا آٹھواں روز،دلی سرکارکی نیندیں حرام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بھارت میں کسانوں کا احتجاج آٹھویں روز میں داخل ہوگیا،مظاہرین کا غازی آباد اور سندھو بارڈر پر دھرنا،متعدد شاہراہیں بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، کسان یونین کے دلی سرکار کے ساتھ ہونے والے مذاکرات بھی کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور دن بدن پورے ملک میں احتجاج کا دائرہ کار وسیع ہوتا جارہا ہے۔ پنجاب، ہریانہ، دلی، راجستھان اور اتر پردیش میں ہزاروں کسان سڑکوں پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں ۔کسان گھر سے6 ماہ کا راشن بھی ساتھ لائے ہیں۔مظاہرین نے مطالبات پورے نہ ہونے پر نئی دلی کی اہم ہائی ویز بند کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
دوسری طرف کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے کسانوں کی حمایت کرنے پر بھارتی سرکار تلملا اٹھی ہے اور فوری ردعمل دیتے ہوئے اسے ریاستی امور میں مداخلت قرار دے دیا ہے۔واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان سے بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی بھی پیدا ہو گئی ۔کینیڈا میں بھارتی پنجاب کے سکھوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔