’’بھنگ‘‘سے کورونا وائرس کا علاج ؟؟؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)کینیڈا میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ بھنگ(کینابس)کے پودے میں 13 ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں کینیڈا کے ایک تحقیقاتی ادارےیونیورسٹی آف کیلگری میں ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ بھنگ (کینابس) کے پودے میں کچھ 13ایسے مادّے پائے جاتے ہیں جو ” کورونا وائرس“ کو انسانی جلسم کے خلیوں میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔اس تحقیق میں اینا کووالشوک میں مختلف اداروں کے ماہرین نے حصہ لیا اور نتیجہ اخذ کیا۔
اس تحقیق کے دوران بھنگ کی ایک قسم ”کینابس ساتیوا“ سے مادّے لے کرزندہ انسانی خلیات پر آزمایا گیا جو حلق، منہ اور آنتوں کے ٹشوز پر مشتمل تھے۔23 میں سے 13 مادّوں نےخاص پروٹین بننے میں رکاوٹ ڈالی جو کورونا وائرس کے علاوہ درجنوں اقسام کے دوسرے وائرسوں کے خلیوں میں داخلے کیلئے سہولت دیتے ہیں ۔اس اہم کامیابی کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ان مادّوں پر مزید تحقیق کرکے مکمل اثرات کا جائزہ نہ لے لیا جائے تب تک انہیں علاج کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔